اپیلیٹ الیکشن ٹربیونل نے پنجاب کے مختلف قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ناکام امیدواروں کی طرف سے دائر عذر داریوں پر کارروائی سپریم کورٹ کے فیصلے تک موخر کردی

جمعہ 5 جولائی 2024 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2024ء) لاہور ہائیکورٹ کے اپیلیٹ الیکشن ٹربیونل نے جمعہ کے روز پنجاب کے مختلف قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ناکام امیدواروں کی طرف سے دائر عذر داریوں پر سماعت کرتے ہوئے کارروائی سپریم کورٹ کے فیصلے تک موخر کردی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 72 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار امجد علی باجوہ ، پی پی 52 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار فاخر نشاط گھمن اور پی پی 53 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار بیرسٹر جمشید غیاث کی جانب سے دائر عذرداریوں پر سماعت کی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہونے تک سماعت نہیں کی جاسکتی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے پی پی155 سے سنی اتحاد کونسل کے رکن پنجاب اسمبلی شیخ امتیاز کی کامیابی کیخلاف درخواست پر سماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کو کام کرنے سے روک دیا ،جب تک سپریم کورٹ کا حکم واضح نہیں ہوتا پیٹشن پر سماعت نہیں کر سکتے ۔

(جاری ہے)

دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے این اے125 سے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کی کامیابی کیخلاف درخواست پرسماعت 24جولائی تک ملتوی کردی ۔عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے تک پیٹشن پر سماعت نہیں کر سکتے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے پی پی 168 سے صوبائی وزیر کھیل فیصل ایوب کھوکھر کی کامیابی کیخلاف درخواست پر بھی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔ دوران سماعت وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونلز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے، عدالت نے فیصل ایوب کھوکھر کے وکیل کو جواب داخل کرانے کی مہلت دے رکھی ہے،عدالت نے الیکشن پیٹشن کے قابل سماعت ہونے پر وکلا سے دلائل طلب کر رکھے ہیں۔