الیکشن ٹریبونل کے روبرو تحریک انصاف کے امیدواروں کی اپیلوں کی سماعت

حلقہ این اے 243 کیماڑی سے شجاعت علی ایڈووکیٹ کی عبد القادر پٹیل کیخلاف اپیل کندہ نے قانونی نکات کی فہرست ٹریبونل میں جمع کرادی

منگل 9 جولائی 2024 17:18

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2024ء) الیکشن ٹریبونل کے روبرو تحریک انصاف کے امیدواروں کی اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ حلقہ این اے 243 کیماڑی سے شجاعت علی ایڈووکیٹ کی عبد القادر پٹیل کیخلاف اپیل کندہ نے قانونی نکات کی فہرست ٹریبونل میں جمع کرادی۔ ٹریبونل نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے عبد القادر پٹیل کو بھی نکات شارٹ لسٹ کرکے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔

حلقہ پی ایس 118 سے پی ٹی آئی کے صالح زادہ کی اپیل پر سماعت ہوئی۔ اپیل کندہ کے وکیل نے موقف دیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے نصیر احمد کو 800 ووٹوں پر ایم پی اے قرار دیا گیا۔ پی ٹی آئی کو 10 ہزار سے زائد ووٹ ملے، فارم 45سے یہ ریکارڈ ثابت ہے۔ ٹریبونل نے پی ایس 118سے پی ٹی آئی کے صالح زادہ کی اپیل پر فریقین کو 2 اگست تک نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

حلقہ پی ایس 113 کیماڑی سے پی ٹی آئی کے غلام قادر کی انتخابی عذرداری کی بھی سماعت ہوئی۔ اپیل کندہ کے وکیل نے موقف دیا کہ فارم 45 پر مجھے کامیابی حاصل ہوئی، آر او نے فارم 47 میں نتائج تبدیل کیئے۔ ٹریبونل نے دیگر فریقین کو آئندہ سماعت پر جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔ وکیل اپیل کندہ شجاعت علی ایڈوکیٹ نے کہا کہ فارم 47 کے ذریعے کامیاب قرار دیئے گئے نمائندے مسائل حل نہیں کرسکتے۔ عوام کے حقیقی نمائندے ہی قوم کو درپیش مسائل سے نمٹ سکتے ہیں۔ ہمیں عدالتوں پر پورا یقین ہے، آر آوز کے بدنیتی پر مبنی فیصلے ضرور کالعدم ہونگے۔