12 جولائی پاکستان کی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن تھا: عظمیٰ بخاری

لاڈلے کی محبت میں فیصلے ہوتے ہیں تو ملکی معیشت نیچے گر جاتی ہی:صوبائی وزیر اطلاعات

ہفتہ 13 جولائی 2024 22:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2024ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 12 جولائی پاکستان کی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن تھا۔ سیاہ دن گنتے گنتے عمر گزر جائے گی لیکن سیاہ دن کم نہ ہوں گے۔ کل نظریہ ضرورت کی سپر ڈگری ہمارے سامنے آئی، پہلے نظریہ ضرورت دورِ آمریت میں مشرف کیلئے لایا گیا اور آئین کو فٹبال کی طرح کھیلا گیا۔

63 ای کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایا گیا، کل سپریم کورٹ میں پیار اور محبت کی بارش ہوئی، اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک پارٹی کیلئے اتنا ریلیف کیوں ہی کبھی پانامہ جیسا فیصلہ آتا ہے جہاں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے اور بیٹی کو باپ کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا ملتی ہے۔ شہبازشریف کو صاف پانی والے کیس میں بلا کر گندا نالہ کیس میں پکڑ لیاجاتا ہے۔

(جاری ہے)

آج آئین پاکستان ہار گیا ہے اور بیگمات جیت گئی ہیں۔ کرش اور ایمی کی محبت نے ملکی قوانین کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ آج بھڑ ملکی قانون اور سیاسی کلچر کو کاٹ گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز گل نے باقاعدہ ایک جج کا نام لے کر ٹوئٹ کی جس میں ایک کردار ناچ رہا ہے۔

شہزاد اکبر نے فیصلہ آنے پہلے ٹوئٹ کیا، جسٹس منصور علی شاہ سمجھائیں اس کا مطلب کیا ہی سوشل میڈیا پر کیسے پتا چل گیا کہ فیصلہ آٹھ پانچ سے آئے گا اور یہ بھی بتایا جائے کہ باخبر صحافی کس کے ساتھ رابطے میں رہی سپریم کورٹ کی مہربانی ہے کہ جو چیز پی ٹی آئی نے مانگی ہی نہیں اور نہ وہ اس میں فریق تھی وہ انہیں دیدی گئی۔ پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی کی غلطیاں بھی ججوں نے درست کی ہیں۔

ججز چاہتے تو سنی تحریک کی بجائے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش یا بھارت کو سیٹیں دے دیتے۔ اُنکا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ایفیڈیوڈ لکھ کر دیا کہ وہ سنی اتحاد کونسل کا حصہ ہیں لیکن سپریم کورٹ نے اجازت دی فلور کراس کرکے پی ٹی آئی میں گھس جائیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب جب ایسے فیصلے آئے وہ پاکستان میں عدم استحکام ساتھ لائے۔ پانامہ کے فیصلے سے آج تک ملک مستحکم نہ ہو سکا۔

لیکن کیا کریں کہ لاڈلے کی محبت سب پر غالب آ جاتی ہے۔ سپریم کورٹ میں بن مانگے ایک شخص اور پارٹی کیلئے سب کچھ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لئے ریلیف کا یہ عالم ہے کہ کوئی بھی مسئلہ ہو آٹھ ججوں کے چیمبرز ان کے لئے حاضر ہیں وہاں بھی ان کو ریلیف ملے گا۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی گروپس کی چیٹ چل رہی تھی کہ چھوڑنا نہیں جس نے اختلافی نوٹ دیا تو اسے بھی نہیں چھوڑنا۔

لاڈلے کی محبت میں فیصلے ہوتے ہیں تو ملکی معیشت نیچے گر جاتی ہے۔ سوالات کے جوابات میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چاہت فتح علی خان بھی مقبول ہے، پاکستان میں ایسی بہت سی جماعتیں بھی مقبول ہیں جن کے جلسے لاڈلے سے بھی بڑے ہوتے رہے۔قاضی فائز عیسی کے ساتھ جو مہم چلائی گئی ہر شریف آدمی غنڈوں سے ڈر جاتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خود جواب دے گا ان کی ویب سائٹ پر پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت کا نام موجود ہے۔

مکمل انصاف تو ہمیں کبھی نہیں ملا، مریم نواز سے اونچی آواز میں تضحیک کی گئی۔ عمر ایوب اور رؤف حسن اِن کو جو مرضی کہ لیں کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن ہم پوچھیں تو یہ گردنوں پر آجاتے ہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ن لیگ کو پارٹی اجلاس بلانے کے بجائے ملکی اجلاس بلانا ہوگا کہ کیوں کوئی فساد برپا کرے یا دہشت گردوں کو جیلوں سے اٹھاکر ملک تباہ کرنے کے لئے چھوڑ دی انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے ٹھیکہ نہیں لیا ہوا ہے کہ پی ٹی آئی ملک تباہ کرے اور یہ اپنا ووٹ بینک خراب کرکے ملک کو پھر ٹریک پر ڈالنے کے لئے آ جائے۔