بنگلہ دیش کے آرمی چیف کا ملک میں عبوری حکومت بنانے کا اعلان

عوام کے مطالبات پورے کیے جائیں گے، شہری پرتشدد اقدامات سے دور رہیں اور فوج پر اعتماد رکھیں۔ بنگلہ دیشی آرمی چیف جنرل وقارالزماں کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی پیر 5 اگست 2024 15:02

بنگلہ دیش کے آرمی چیف کا ملک میں عبوری حکومت بنانے کا اعلان
ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2024ء ) بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے ملک میں عبوری حکومت بنانے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقارالزماں نے شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا اب عبوری حکومت ملک چلائے گی، ہم ملک میں امن واپس لائیں گے، ملک کے تمام فیصلے فوج کرے گی، بنگلہ دیش کو مخلوط حکومت کے ذریعے چلایا جائے گا، سیاستدانوں سے اس حوالے سے بات کی گئی ہے، عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کرتا ہوں، عوام پرتشدد اقدامات سے دور رہیں اور فوج پر اعتماد رکھیں، شہری سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچائیں، عوام کے مطالبات پورے کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت کے قیام کے لیے بات چیت جاری ہے، صدر سے جَلد ملاقات کروں گا، صدر سے ملاقات میں عبوری حکومت کے قیام پر بات ہوگی، آرمی سے مذاکرات میں تمام اہم سیاسی جماعتیں شریک ہوں گیں، عبوری حکومت کے قیام کے لیے عوامی لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

بنگلا دیشی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ملک میں کرفیو یا ایمرجنسی کی کوئی ضرورت نہیں، آج رات تک مسائل کا حل تلاش کرلیں گے، کوشش ہے کہ اج رات تک معاملات سلجھ جائیں، طلبہ پرامن رہیں اور اپنے گھروں کو واپس جائیں، اب کسی افرا تفری اور احتجاج ضرورت نہیں ہے، مظاہروں کے دوران ہوئی ہلاکتوں کی تحقیقات کریں گے، ایک دو روز کے اندر تمام معاملات اچھے طریقے سے حل کرنے کی کوشش ہے، مکمل ذمہ داری لے رہا ہوں کہ ہر ہلاکت اور قتل کی مکمل تحقیقات ہوں گی، عوام کا ایک ایک مطالبہ تسلیم کیا جائے گا عوام ہمارا ساتھ دیں۔

بتایا جارہا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے عوامی مظاہروں کے بعد فوج کی مداخلت پر وزیراعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی ہوگئیں، بنگلہ دیش کی وزیراعظم کو ان کی بہن کے ہمراہ فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے روانہ کیا گیا، شیخ حسینہ واجد اور ان کی بہن کو سرکاری رہائش گاہ سے دور ایک محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کیا گیا ہے، مستعفی بنگلہ دیشی وزیراعظم کے فوجی ہیلی کاپٹر میں سوار ہوکر بھارت روانہ ہونے کی اطلاعات ہیں، شیخ حسینہ واجد نے محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے قبل تقریر ریکارڈ کروانے کی بھی کوشش کی تاہم انہیں یہ موقع نہ مل سکا۔

معلوم ہوا ہے کہ بنگلہ دیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد 300 سے زیادہ ہوچکی ہے، مظاہرین نے آج پیر کے روز سے دوبارہ اپنی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، دارالحکومت ڈھاکہ میں فوجی اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ہے جو اہم سڑکوں پر گشت کر رہی ہے، سکیورٹی اداروں نے وزیر اعظم کے دفتر کی طرف جانے والے راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔