اقوام متحدہ کا بنگلہ دیش میں پرامن جمہوری تبدیلی کی اہمیت پر زور

یو این منگل 6 اگست 2024 00:00

اقوام متحدہ کا بنگلہ دیش میں پرامن جمہوری تبدیلی کی اہمیت پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 اگست 2024ء) اقوام متحدہ بنگلہ دیش میں حکومت مخالف پرتشدد عوامی مظاہروں کے نتیجے میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور بیرون ملک روانگی کے بعد ملکی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے۔

ادارے کے نائب ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں معمول کی بریفنگ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ ملک میں تمام فریقین پر تحمل سے کام لینے اور پرامن اجتماع و اظہار کے حق کا احترام کرنے پر زور دیتا ہے۔

سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ دارالحکومت ڈھاکہ اور ملک کے دیگر شہروں میں سڑکوں پر نکلے مظاہرین کا تحفظ یقینی بنائیں۔

Tweet URL

ترجمان نے پرامن، منظم اور جمہوری تبدیلی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ بنگلہ دیش کے لوگوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کے جمہوری اور انسانی حقوق کا مکمل احترام ہونا چاہیے اور تشدد کے واقعات کی مکمل، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ضروری ہیں۔

بدترین خونریزی

گزشتہ مہینے سرکاری ملازمتوں کے ایک مخصوص کوٹے کو ختم کرنے کے مطالبے سے شروع ہونے والے احتجاج کو پولیس اور اُس وقت برسراقتدار سیاسی جماعت عوامی لیگ کے حامیوں نے پرتشدد انداز میں کچلنے کی کوشش کی۔

اطلاعات کے مطابق، ان مظاہروں میں بچوں سمیت 300 سے زیادہ لوگ ہلاک اور 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ اسے بنگلہ دیش کی تاریخ کی ایک بدترین خونریزی کہا جا رہا ہے۔

تناؤ اور ’جشن‘

بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں پاکستان سے آزادی کی لڑائی لڑنے والوں کی اولادوں کے لیے تیس فیصد کوٹہ بحال کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

تاہم ملک کی سپریم کورٹ نے بعد میں کوٹے کو تیس فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد تک محدود کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جسے حکومت نے بھی تسلیم کر لیا تھا۔

لیکن مظاہرین نے گرفتار کیے گئے افراد کی رہائی، تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی اور وزیراعظم حسینہ واجد کے استعفے کے مطالبات لے کراحتجاج جاری رکھا۔

حسینہ واجد 2009 سے ملک پر حکومت کر رہی تھیں۔

قبل ازیں وہ 1996 سے 2001 تک بھی ملک کی وزیراعظم رہ چکی تھیں۔ اطلاعات کے مطابق ان کے اقتدار چھوڑنے پر ملک بھر میں جشن منایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم کی رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار جبکہ ملک کے پہلے صدر اور حسینہ واجد کے والد شیخ مجیب الرحمان کی آبائی گھر (اب میوزیم) کو نذر آتش کیے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

بنگلہ دیش کی فوج کے سربراہ جنرل وقار الزماں نے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے عبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئیں۔