راولپنڈی اور اسلام آباد میں مسلسل موسلادھار بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح بڑھنے لگی ،الرٹ جاری

ایک بچی ترنول اسلام آباد، 2قلعہ عبداللہ میں پانی میں بہہ گئیں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے، سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں

جمعرات 8 اگست 2024 12:06

اسلام آباد، راولپنڈی، جھل مگسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2024ء) ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔راولپنڈی اور اسلام آباد میں مسلسل موسلادھار بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح بڑھنے لگی ہے جس پر الرٹ جاری کر دیا گیا، اسلام آباد کے سیکٹر ایچ تیرہ میں بچہ پانی میں بہہ کر جاں بحق ہو گیا۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا ہے کہ نالہ لئی میں مسلسل بارش کے باعث طغیانی کی صورتحال ہے جس کے پیش نظر نالہ لئی کی قریبی آبادی کو خالی کروایا جائے۔بلوچستان کے قلعہ عبداللہ کی تحصیل گلستان میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی رہی اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے 2 بچیاں جاں بحق ہو گئیں۔

(جاری ہے)

ادھر لاہور میں بھی بادل برس پڑے، مختلف علاقوں میں کہیں اور ہلکی کہیں تیز بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، جبکہ کراچی میں بھی بارش کا امکان ہے۔

راولپنڈی، اسلام آباد اور گردونواح میں موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، موسلادھار بارش کے باعث سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں، سیکٹر ای الیون میں نالہ بپھرگیا جبکہ نالہ لئی کی سطح میں اضافہ ہوگیا۔ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جڑاوں شہروں اور گرد و نواح میں صبح سویرے تیز ہواؤں کے ساتھ بادل برس پڑے، بارش کے بعد گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوشگوار ہوگیا۔

موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے، سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ واسا سمیت دیگر اداروں کو الرٹ کر دیا گیا۔راولپنڈی اور اسلام آباد میں مسلسل موسلادھار بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح بڑھنے لگی ہے جبکہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا ہے کہ نالہ لئی میں مسلسل بارش کے باعث طغیانی کی صورتحال ہے جس کے پیش نظر نالہ لئی کو خالی کروایا جائے۔

دوسری جانب اسلام آباد میں وقفے وقفے سے جاری بارش سے سیکٹرای الیون کا برساتی نالہ بھرگیا۔سی ڈی اے نے نالے کے قریب موجود شہریوں کو دور رہنے کی ہدایات کردی جبکہ نشیبی علاقوں میں گھروں اوردکانوں کے تہہ خانوں میں پانی بھرگیا۔گزشتہ روز ترنول کے برساتی نالے میں ڈوب کر 3 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ راولپنڈی میں بچہ اور بچی سیورج کے نالے کی نذر ہو گئے۔

شیخوپورہ میں تیز برسات کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ قمبرشہداد کوٹ میں سیلابی ریلا مختلف دیہاتوں میں داخل ہوگیا، جس سے متاثرہ خاندان سامان سمیت سڑکوں پر آگئے۔دوسری جانب بلوچستان میں مون سون بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے، جھل مگسی کے علاقے ٹیپری میں لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں متاثر ہوئی ہیں، دیگر علاقوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

سوراب کے علاقے کیدر میں موسلادھار بارش سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے جبکہ گندان جھل ندی میں بھی سیلابی ریلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، آج بالائی خیبرپختونخوا، پنجاب، شمال مشرقی بلوچستان اور کشمیر میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔ جڑواں شہروں میں طوفانی بارش کے نتیجے میں نالہ لئی میں طغیانی آ گئی، جس کے بعد حکام نے اطراف کی آبادیاں خالی کرنے کا حکم دے دیا۔

راولپنڈی کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 22 فٹ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ گوالمنڈی کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح بھی خطرناک حد کو چھو رہی ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کی جانب سے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق 20 فٹ پر کٹاریاں سے انخلا کا آغاز کردیا جائے گا۔ کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 22 فٹ ہوگئی اسی طرح گوالمنڈی میں بھی پانی کی سطح 19 فٹ کو چھو گئی۔

اعداد و شمار کے مطابق جڑواں شہروں میں بارش سے نالہ لئی میں خطرناک طغیانی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سیدپور گاؤں میں 38 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جب کہ گولڑہ میں 82 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اسی طرح بوکھڑا میں 71 ملی میٹر، پی ایم ڈی میں 88 ملی میٹر، شمس آباد میں 66، کچہری میں 34 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔دوسری جانب راولپنڈی کینٹ کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے، جن میں رینج روڈ ، شالے ویلی ، جان کالونی ، چک جلال دین و دیگر علاقے شامل ہیں۔ کینٹ اور چکلالہ کینٹ کے علاقے بارش کے پانی سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جہاں بارشی پانی نالوں کی بروقت صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں داخل ہوگیا۔