Live Updates

عوام یوٹیلیٹی سٹورز سے کئی اشیائے خور و نوش مارکیٹ کی نسبت مہنگے داموں خرید رہے ہیں ،سینیٹر محمد عبدالقادر

حکمران اپنی سیاست ،مفادات میں اتنے ڈوبے ہیں انہیں عوامی مسائل ،حالت زار کی پرواہ ہے نہ اندازہ، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار

ہفتہ 10 اگست 2024 22:15

عوام یوٹیلیٹی سٹورز سے کئی اشیائے خور و نوش مارکیٹ کی نسبت مہنگے داموں ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2024ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز پر عام صارفین کے لئے اوپن مارکیٹ کے مقابلے میں متعدد اشیاء کی قیمتیں زیادہ ہیں، ان میں آٹا عام صارفین کے لئے مارکیٹ کے مقابلے میں یوٹیلیٹی سٹورز پر 2740روپے فی 20 کلوگرام جبکہ اوپن مارکیٹ میں 1885روپے 86 پیسے قیمت ہے اس طرح یوٹیلیٹی سٹورز پر آٹا 854 روپے مہنگا فروخت ہورہا ہیٹوٹا باسمتی چاول 15روپے 92 پیسے فی کلوگرام، دال مسور 6 روپے 70 پیسے فی کلوگرام، چینی 8 روپے 25 پیسے فی کلوگرام، سپر باسمتی چاول16روپے 30 پیسے فی کلوگرام اور سیلا چاول 40 روپے 21 پیسے فی کلوگرام اوپن مارکیٹ کے مقابلے میں یوٹیلٹی سٹورز پر مہنگا فروخت ہورہا ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ حکومت نے عام صارفین کے لئے یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈی بالکل نہیں دی اور ان کو رعایتی قیمت پر اشیاء خورد و نوش فراہم کرنے کی بجاے مارکیٹ کی نسبت مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں.

حقیقت یہ ہے کہ عام صارفین کی قوت خرید بالکل ختم ہو چکی ہے ناقابل برداشت مہنگائی اور بجلی گیس کے بلوں کی ادائیگی کی وجہ سے ملک بھر میں لوگ فاقوں پر مجبور ہو چکے ہیں. حکومت نے عوام کو یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے مراکز سے اشیائ ضروریہ سستے داموں فروخت کرنے کی بجائے مہنگے داموں فروخت کرتے ہوئے مفلوک الحال عوام کو لوٹنا شروع کردیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال حکومت کی سفاکیت, دھوکہ دہی اور بد انتظامی کی عکاسی کرتی ہی.

حکمران اپنی سیاست اور مفادات میں اتنے ڈوبے ہوئے ہیں کہ انہیں عوام کے مسائل اور حالت زار کی کوئی پرواہ ہے نہ اندازہ. یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین اور افسران کروڑوں روپے کی تنخواہیں اور مراعات لینے میں کسی بھی محکمے سے پیچھے نہیں. یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر عوام کے ٹیکس سے تنخواہیں اور مراعات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں لیکن انہیں یہ معلوم نہیں کہ انکے ادارے میں عوام کو سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں یا عوام کو لوٹا جا رہا ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا ہے کہ اگر منیجنگ ڈائریکٹر یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اس صورتحال سے واقف ہیں تو وزیراعظم ان سے جواب طلب کریں اور اگر مینیجنگ ڈائریکٹر لا علم ہیں تو انہیں بد انتظامی اور نااہلیت کی بنیاد پر ادارے سے نکال دیا جائی.

اس صورتحال سے وزیراعظم کی لاعلمی اور لاتعلقی کی وجہ سے غریب لوگ لوٹے جا رہے ہیں. اس ایک ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی سے حکومتی مجموعی کارکردگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے حکومت فوری طور پر اس لوٹ کھسوٹ کو ختم کری. غضب خدا کا اگر حکومت کے ادارے ہی عوام کا جینا دوبھر کر دیں گے تو عوام کو معاشرے میں جا بجا بکھرے ہوئے سفاک درندوں سے کون محفوظ رکھے گا۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات