فیض حمید نے سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو قتل کرانے کی بھی کوشش کی، حامد میر کے انکشافات

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے 9 مئی واقعات کی پلاننگ میں بھی کردار ادا کیا،تحقیقات سے بچنے کیلئے اثر و رسوخ کا استعمال کیا، وزیراعظم سے بھی ملنے کی کوشش کی لیکن شہباز شریف نے انکار کردیا،سینئر صحافی کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 13 اگست 2024 12:15

فیض حمید نے سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو قتل کرانے کی بھی کوشش کی، حامد ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13اگست 2024 ) سینئر تجزیہ نگار حامد میر کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید نے سیاسی شخصیات اور صحافیوں کوقتل کرانے کی کوشش کی ، فیض حمید نے تحقیقات سے بچنے کیلئے اثر و رسوخ کا استعمال کیا، وزیراعظم سے بھی ملنے کی کوشش کی لیکن شہباز شریف نے انکار کردیا،فیض حمید نے 9 مئی واقعات کی پلاننگ میں بھی کردار ادا کیا،جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے مزید کہا کہ پچھلے سال فیض حمید کے حوالے سے کچھ شواہد ملے کہ جب وہ ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو انہوں نے کچھ سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو قتل کرانے کی کوشش کی اور اس سلسلے میں باقاعدہ کچھ ثبوت بھی حاصل کئے گئے ہیں۔

فیض حمید آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں ان کے پاکستان کی سیاسی اشرافیہ میں کافی تعلقات تھے وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے تحقیقات سے بچنے کی کوشش کرتے رہے اور موجودہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقاتوں کی سر توڑ کوششیں کی ان کو پیغامات بھجوائے بلکہ شہباز شریف کی کابینہ میں شامل کچھ لوگوں نے بھی سفارش کی جنرل فیض کی کہ شہباز شریف آپ ان سے ملاقات کر لیں لیکن شہباز شریف نے جنرل فیض کے ساتھ کسی بھی قسم کا رابطہ کرنے اور ان سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔

(جاری ہے)

گفتگو کے دوران حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو تھوڑے دن پہلے ہی ان کے بارے میں پتا چلا کہ وہ ابھی بھی پاکستان تحریک انصاف کے کچھ رہنماﺅں کے ساتھ رابطے میں تھے اور ان کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کرتے تھے اور اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے اپنی پارٹی قیادت کو شکایت بھی کی کہ جنرل فیض ہم سے رابطہ کرکے ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم کیا کریں جس پر انہیں کہا گیا کہ آپ کو ان کی بات سننے کی کوئی ضرورت نہیں ہے یہ بات حکومت تک پہنچ گئی اور اس پر وزیراعظم شہباز شریف نے تحقیقات کا حکم دیا۔

اس کے بعد حال ہی میں کچھ انویسٹی گیشنز ہوئیں۔ جنرل فیض کے بارے میں یہ افواہیں پھیلائی جاتی تھیں کہ وہ بڑی پابندیوں کا شکار ہیں وہ کسٹڈی میں ہیں یا ہاﺅس اریسٹ ہیں ایسی کوئی بات نہیں تھی وہ بالکل آزاد تھے اور ان کی آزادی ان کی مشکلات کا پیش خیمہ ثابت ہوئی کیونکہ ان کے رابطوں کو مانیٹر کیا جارہا تھا اس دوران یہ بھی پتا چلا کہ جنرل فیض حمید کا 9 مئی 2023 کے واقعات کی پلاننگ میں کردار تھا۔ بغاوت کی جو کوشش تھی اس میں بھی ان کے مشورے شامل تھے۔