پی ٹی آئی کی عالیہ حمزہ کومتعلقہ عدالت کے روبرو ضمانت کیلئے 10روزکی مہلت دیکردرخواست نمٹا دی گئی

جمعرات 29 اگست 2024 23:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اگست2024ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے مقدمات کی تفصیلات کے حصول کی درخواست پرپی ٹی آئی کی عالیہ حمزہ کومتعلقہ عدالت کے روبرو ضمانت کیلئے 10روزکی مہلت دیکردرخواست نمٹا دی۔ وکیل وفاقی حکومت نے موقف اپنایا کہ اسلام آبادایف آئی اے میں عالیہ حمزہ کیخلاف ایک مقدمہ درج ہے، تمام صوبوں میں کوئی ایف آئی آردرج نہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ آپکی رپورٹ کیاہی اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمد فرخ خان نے کہا کہ رپورٹ سابقہ تاریخ پرجمع کروا چکے ہیں، عالیہ حمزہ نے ان تمام کیسزمیں عبوری ضمانت بھی کروا رکھی ہے۔

(جاری ہے)

عالیہ حمزہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی ایک لمحے نہیں گھبرائی، اب ایک ہی مقصد ہے کہ کس طرح سے اس ملک کو خوشحال پاکستان بنا سکتے ہیں، ایسا پاکستان جہاں احتجاج، ہڑتالیں نہ ہو، لوگوں کو ان کا حق ملے، میری اور میرے لیڈر کی کوشش پاکستان کی فلاح کے لئے ہے، میری خواتین سے گزارش ہے کہ اب حوصلہ کریں، اب ہم نے اپنے لیڈر کو رہا کروانا ہے، جب بھی تحریک کو آغاز ہوگا خواتین کا ساتھ چاہئے ہوگا، میں حلقہ این اے 118 کی مقروض ہوں میرے حلقے کے لوگوں نے مجھے جتوایا، میں جلد وہاں آئوں گی اور سب کا شکریہ ادا کروں گی،اب ہم نہ جیل، نا قید سے نا شہر شہر پھرنے سے ڈرتے ہیں ب سیدھا سر میں گولی مارنا، سولہ مہینے سے بات آگے بڑھ گئی کہ میں گھر نہیں رہی یا گھر سے باہر یا عدالتوں میں، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ ح*میں صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوں اور میرے صبر کا پھل یہ عزت ہے، میں اپنے سب ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں، سلمان اکرم راجہ نے میرا بڑا ساتھ دیا، مجھے بہت اچھی فیملی ملی میرے شوہر نے، میرے والد جیسے سسر نے میری غیر موجودگی میں بھی میرا ساتھ دیا، میرے لیڈر نے سکھایا ہے کہ مشکل سے مشکل حالات میں بھی گھبرانا نہیں ہے، آج کی خواتین مردوں سے زیادہ مضبوط ہیں، آپ ہمارے نظریئے کو ہماری سوچ کو قید نہیں کر سکتے، میں پاکستان کی تمام خواتین کے لئے رول ماڈل ثابت ہوئی ہوں، ہم کارکنوں کے ساتھ قدم ملا کر خان صاحب کی رہائی کی تحریک چلائیں گے اور لاہور سب سے آگے ہو گا، کچے کے ڈاکو اس وقت رہیں گے جب تک پکے کے ڈاکو اس قوم پر دندناتے پھریں گے، ہم بہت دکھی ہیں جو بلوچستان، میانوالی میں ہورہا ہے،جو لوگ اپنے مقصد پورا کرنے کے لئے یہ سب کروا رہے ہیں، عوامی مینڈیٹ کو عزت دیں، اب عوامی نمائندوں کو آنے دیں، آپ لوگوں نے خود ووٹ کو عزت دینے کی بات دی اور خود ہی اس عزت کو روند کررکھ دیا، جنرل فیض نے ہی اگر سب کچھ کروایا تھا تو پھر ہمیں کیوں سولہ ماہ جیل میں رکھا، ہم سب صرف اب اتنا ہی چاہتے ہیں کہ ہمارے لیڈر کو رہا کیا جائے، لاہور میں جلسہ ہونے والا ہے ، جب لاہور بدلتا ہے تو پورا پاکستان بدلتا ہے،جب مینار پاکستان میں جلسہ ہوگا تب یہ لوگ پہلے ہی اپنے گھر میں جاچکے ہوں گے، جس طرح ہمارے لیڈر کے ساتھ سلوک کیا جارہا ہے وہ قابل مذمت ہے، سابق وزیراعظم کو ان کی سہولیات سے محروم کیا جارہا ہے، بانی پی ٹی آئی انڈر ٹرائل ہیں ایسے میں ان کو جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔