حکومت کا آج ترمیم منظور کروانے کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو گرین سگنل

قومی اسمبلی شعبہ قانون سازی نے 26 ویں ترمیم پیش کرنے سے متعلق ضمنی ایجنڈا بھی تیار کر لیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 19 اکتوبر 2024 11:55

حکومت کا آج ترمیم منظور کروانے کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو گرین سگنل
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اکتوبر 2024ء ) حکومت کی جانب سے آج ہی آئینی ترمیم منظور کروانے کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو گرین سگنل مل گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آج ترمیم منظور کروانے کے لیے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو گرین سگنل دے دیا ہے، قومی اسمبلی شعبہ قانون سازی نے 26 ویں ترمیم پیش کرنے سے متعلق ضمنی ایجنڈا بھی تیار کر لیا، سپیکر اور حکومت کی طرف سے اشارہ ملتے ہی ضمنی ایجنڈا ایوان میں پیش کر دیا جائے گا، ضمنی ایجنڈا کے تحت بل قواعد و ضوابط معطل کر کے پیش کیا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کا امکان ہے، اسی مقصد کے لیے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے اب اجلاس 12 بجے دوپہر کے بعد کسی بھی وقت ہوگا، اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس صبح 9 بجے طلب کیا گیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے اتفاق رائے کے نتیجے میں آج مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترمیم کو منظوری کیلئے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی 2 بجے دوپہر طلب کرلیا ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف تمام اراکین سے آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت کریں گے بعد ازاں وزیراعظم کی جانب سے تمام شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔ گزشتہ روز خورشید شاہ کی زیرصدارت پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مسودے پر غور کیا گیا، اجلاس میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، پی ٹی آئی کے رکن عامر ڈوگر، جے یو آئی ایف کی رکن شاہدہ اختر علی، ن لیگ سے عرفان صدیقی، ایم کیو ایم سے امین الحق، پی پی سے راجہ پرویز اشرف اور شیری رحمان، رانا تنویر، سینیٹر انوشہ رحمان، چوہدری سالک حسین، اعجاز الحق، خالد حسین مگسی اور دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی تھی۔