کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے

جمعہ 25 اکتوبر 2024 11:53

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2024ء) کنٹرول لائن کے دوران طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ بھارت نے ان کے مادر وطن پر غیر قانونی طورپر انکی خواہشات کے خلاف قبضہ کر رکھا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے تقسیم برصغیر کے فارمولے کی کھلی خلاف ورزی اور کشمیریوں کی امنگوں کے خلاف سرینگر کے ہوائی اڈے پراپنی فوج اتار کر جموں وکشمیر پر قبضہ کرلیاتھا۔

یوم سیاہ کے موقع پر آزاد کشمیر ، پاکستان اور دنیا بھرمیں احتجاجی مارچ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے 5اگست 2019کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی بھی مذمت کی جائےگی ۔

(جاری ہے)

یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔

حریت رہنمائوں نے کشمیریوں پر زوردیاہے کہ وہ یوم سیاہ مناکر دنیا پر واضح کردیں کہ جموں وکشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرے اور کشمیریوں کو درپیش انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور سیاسی ناانصافیوں کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کےلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔

سرینگر ، بارہمولہ ،پلوامہ ، اسلام آباد،کولگام ، کپواڑہ اور جموں و کشمیر کے دیگر حصوں میں پوسٹرز چسپاں کیے گئے ہیں جن میں کشمیریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اتوارکو مکمل ہڑتال کریں۔پوسٹروں پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ ، شبیر احمد شاہ ، محمد یاسین ملک ، میر واعظ عمر فاروق اور مشتاق الاسلام سمیت سینئر حریت رہنمائوں کی تصاویر موجود ہیں ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر تنظیموں کی طرف سے چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں درج تحریروں میں کہاگیا ہے کہ 27اکتوبر جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے کیونکہ اس دن بھارتی سامراج نے1947میں اپنی ننگی جارحیت کامظاہرہ کرتے ہوئے جموں وکشمیر کی سرزمین پر کشمیریوں کی خواہشات کے منافی قبضہ کیا۔ پوسٹر سماجی رابطوں کی سائٹس ایکس، فیس بک اور واٹس ایپ پر بھی اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔