Live Updates

عدالت کا عمران خان سے وکلاءکی جیل میں ملاقات کرانے کا حکم

جیل میں ڈکلیئر تھانے کا ایس ایچ او اور تفتیشی افسر وکلاءکی فوری ملاقات کرائیں، وکلاءکا اپنے کلائنٹ سے ملاقات کرنا آئینی تقاضا ہے،عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات درخواست منظور کرلی

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 30 نومبر 2024 17:20

عدالت کا عمران خان سے وکلاءکی جیل میں ملاقات کرانے کا حکم
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30نومبر 2024) انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں وکلاءکی ملاقات کرانے کا حکم دیدیا،جیل میں ڈکلیئر تھانے کا ایس ایچ او اور تفتیشی افسر وکلاءکی فوری ملاقات کرائیں، وکلاءکا اپنے کلائنٹ سے ملاقات کرنا آئینی تقاضا ہے،انسداد دہشتگردی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی وکلاءسے ملاقات نہ کرانے کے کیس کی سماعت ہوئی ،بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عدالتی حکم پر تفتیشی آفیسر طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوا، عدالت کو رپورٹ دی گئی کہ تفتیشی افسر کا فون بند ہے، تفتیشی آفیسر سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا۔

دوران سماعت عدالت نے جیل میں جو تھانہ ڈکلیئر کیا گیا ہے اس کا ایس ایچ او بھی ہوگا۔

(جاری ہے)

عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات درخواست منظور کرلی اور کہا کہ وکلاءابھی جیل جائیں تھانہ ڈکلیئر ایس ایچ او اور تفتیشی افسر ان کی عمران خان سے ملاقات کرائیں۔بعد ازاں پی ٹی آئی وکلاءکو عمران خان سے ملاقات کا تحریری حکم نامہ مل گیا۔ وکیل فیصل چوہدری اور ملک فیصل اڈیالہ جیل روانہ ہوگئے، دونوں آج ہی عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

قبل ازیں عمران خان کے وکلا نے ملاقات سے روکے جانے پر تفتیشی افسر کے خلاف انسداد دہشتگردی میں درخواست دائر کی جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو طلب کرلیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا فیصل چوہدری اور ملک فیصل ایڈووکیٹس نے ان سے ملاقات کیلئے اے ٹی سی میں نئی درخواست دائرکی۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے ملاقات کیلئے تفتیشی آفیسر سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تاہم تفتیشی آفیسر نے ملاقات کرانے سے انکار کر دیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کا کہنا ہے عمران خان جیل انتظامیہ نہیں پولیس کی حراست میں ہیں۔ وکلاءکی اپنے کلائنٹ سے ملاقات آئینی و قانونی حق ہے۔ تفتیشی آفیسر کو عمران خان سے ملاقات کرانے کا حکم دیا جائے۔درخواست پر عدالت نے تھانہ نیو ٹاو¿ن کے تفتیشی آفیسر کو نوٹس جاری کر کے طلب کرلیا۔وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت عمران خان کی دشمن ہے آج ہماری ملاقات لازمی کرائی جائے عمران خان کی جان اور صحت پر پوری قوم کو تشویش ہے، سوشل میڈیا پر انتہائی تشویش ناک خبریں ہیں جس پر تشویش ہے،جسمانی ریمانڈ کا مطلب سزا نہیں ہے، تفتیش کے دوران ملاقات کی آئینی اجازت ہے۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ اڈیالہ جیل جا رہے ہیں اب بھی اگر اجازت نہیں ملی تو ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔ یہ تاخیری حربے ہیں ملاقات ہمارا قانونی حق ہے۔پولیس حکام اور جیل انتظامیہ مسلسل ٹال مٹول کر رہے ہیں۔ جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بند کر دی جاتی ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات