کیا اسلامی ٹچ اور نماز کو سیاست کیلئے استعمال کرنا درست ہے؟

اس شخص کو کنٹینر سے پھینک کر ٹھیک کیا گیا، فوج اور رینجرز کوحکومت نے بلایا، ریاست نے مسلح لوگوں کیخلاف اپنی رٹ قائم کی ہے۔ مرکزی رہنماء ن لیگ طلال چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 12 دسمبر 2024 21:11

کیا اسلامی ٹچ اور نماز کو سیاست کیلئے استعمال کرنا درست ہے؟
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 دسمبر 2024ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء طلال چودھری نے کہا ہے کہ احتجاج کے دوران کنٹینر پر نماز پڑھنے کی سیاست کی جارہی تھی، اس شخص کو کنٹینر سے پھینکنا ٹھیک کیا گیا، کیا اسلامی ٹچ اور نماز کو سیاست کیلئے استعمال کرنا درست ہے؟ فوج اور رینجرز کوحکومت نے بلایا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی مظاہرین کو ڈی چوک میں بھی برداشت کیا گیا ، بالکل اسلحہ استعمال نہیں کیا گیا، کنٹینر سے پھینکنا ٹھیک کیا گیا، کیا اسلامی ٹچ اور نماز کو سیاست کیلئے استعمال کرنا درست ہے؟ احتجاج کے دوران کنٹینر پر نماز پڑھنے کی سیاست کی جارہی تھی، کنٹینر پر اگر کوئی شخص چڑھتا ہے تو پولیس نے اس کو روکا۔

(جاری ہے)

ریاست کی جانب سے 47 مرتبہ اعلان کیا گیا، پولیس کے ایس اوپیز پڑھیں تو سب سے پہلے خبردار کیا جاتا ہے، آنسو گیس، لاٹھی چارج، ربڑ کی گولی شامل ہے، فوج اور رینجرز حکومت نے حفاظتی اقدامات کے تحت بلائی، لیکن دونوں نے کچھ نہیں کیا۔ حکومت کا فیصلہ تھا کہ ہم طاقت کا کم ازکم استعمال کریں گے۔ ہم ان سے مذاکرات کی کوشش کرتے رہے ہم نے کہا کہ سنگجانی میں بیٹھ جائیں ، انہوں نے مذاکرات کی بات کو کمزوری سمجھا۔

ریاست نے مسلح لوگوں کیخلاف اپنی رٹ قائم کی ہے۔ دوسری جانب اسپیشل کورٹ سینٹرل ون اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس 2 میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی۔ اڈیالا جیل میں کیس کی سماعت کے دوران اسپیشل کورٹ سینٹرل ون کے جج شاہ رخ ارجمند نے فردِ جرم عائد کی تاہم ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا ہے۔ اس کیس کی ابتدائی تحقیقات نیب نے کی تھی جبکہ نیب ترامیم کی روشنی میں یہ کیس ایف آئی اے کو منتقل کردیا گیا تھا۔

بعدازاں ستمبر 2024ء میں ایف آئی اے نے تحقیقات کے بعد چالان عدالت میں جمع کرایا تھا۔اس سے قبل توشہ خانہ کیس ٹو میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے نمٹا دی تھی۔ بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ضمانت کی رعایت کا ملزم غلط استعمال کرے تو ٹرائل کورٹ بھی ضمانت منسوخ کر سکتی ہے۔