
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اٹھارویں سپیکرز کانفرنس جمعرات کو ہو گی
بدھ 18 دسمبر 2024 22:53
(جاری ہے)
اٹھارویں سپیکرز کانفرنس میں جن اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی ،ان میں پارلیمانی کارروائی میں نظم و ضبط اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لئے انسٹی ٹیوٹ آف ویپس کو مزید مضبوط اور بااختیار بنانا، عوام کی پارلیمان تک رسائی بڑھانے کے لئے ورچوئل پارلیمنٹ کا قیام، پارلیمنٹ اور عوام کے مابین رابطوں کو بہتر بنانا، قانون سازی کے عمل کو آسان بنانے کے لئے قواعد و ضوابط میں ترمیم، بین الصوبائی پارلیمانی روابط کو مضبوط بنانا، قانون ساز اداروں کے درمیان تجربات اور بہترین روایات کے تبادلے کے لئے طریقہ کار وضع کرنا، پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کیلئے قانون ساز اداروں کے مابین رابطوں میں اضافہ، صنفی مساوات، نوجوانوں کی نمائندگی اور بچوں کے حقوق اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے جیسے اہم مسائل شامل ہیں۔
اٹھارہویں سپیکرز کانفرنس سپیکر سردار ایاز صادق کے ملک کے قانون ساز اداروں کے درمیان رابطوں، تعاون اور ہم آہنگی کے فروغ کے عزم کی عکاسی ہے۔ پارلیمانی حلقوں میں اس کانفرنس کو بڑی اہمیت دی جارہی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ کانفرنس قانون ساز اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے، قانون سازی کے عمل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور مؤثر پارلیمانی خدمات کے لئے ایک مربوط فریم ورک کو وضع کرنے میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔ یہ اہم اجتماع وفاقی، صوبائی، اور قانون ساز اسمبلیوں کے درمیان تعاون میں اضافے، تجربات اور بہترین روایات کے تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گا، جس سے اداروں کے مابین رابطے مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ کانفرنس افتتاحی، اختتامی اور سائیڈ لائن اجلاسوں کے علاوہ مخصوص قومی ترجیحات پر بات کرنے کیلئے خصوصی پارلیمانی فورمز جن میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز ) پارلیمانی ٹاسک فورس، ویمن پارلیمنٹری کاکس (ڈبلیو پی سی )، ینگ پارلیمنٹری فورم (وائے پی ایف )، پارلیمانی کاکس برائے چائلڈ رائٹس(پی سی سی آر ) کے بھی اجلاس ہوں گے۔ ان اجلاسوں میں پارلیمانی کوششوں کو عالمی ترقیاتی ایجنڈے کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، فیصلہ سازی میں خواتین کے کردار کو بڑھانے، پالیسی سازی میں نوجوانوں کی نمائندگی کو مضبوط بنانے اور بچوں کی فلاح و بہبود اور تحفظ کے لیے قانون سازی کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ سپیکرز کانفرنس کی ابتدا 1921 میں ہوئی جب برصغیر پاک و ہند کو برطانوی راج کے تحت مغربی جمہوریت بالخصوص ویسٹ منسٹر طرز حکومت سے روشناس کروایا گیا۔ اس اہم فورم کو برصغیر پاک و ہند کی پارلیمانی تاریخ میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ پاکستان میں آئین سازی میں تاخیر، ون یونٹ کے قیام اور جمہوریت کی بساط لپٹ جانے کے باعث یہ اہم پارلیمانی فورم سرد خانے میں چلا گیا۔ 1973 میں متفقہ آئین کی منظوری نے وفاقی پارلیمانی جمہوریت کی راہ ہموار کی تو اسپیکرز کانفرنس کو ازسرنو فعال کیا گیا۔ پاکستان میں پہلی اسپیکرز کانفرنس 1972 میں کراچی میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت تیسری آئینی اسمبلی کے اسپیکر فضل الٰہی چوہدری نے کی، 1973، 1975، 1976 میں بالترتیب کراچی، کوئٹہ، سوات میں اسپیکرز کانفرنس صاحبزادہ فاروق علی کی سربراہی میں منعقد ہوئی، جبکہ 7 ویں اور 8 ویں اسپیکرز کانفرنس 1985 و 1986 میں اسلام آباد میں سید فخر امام کی سربراہی میں منعقد ہوئی، 9 ویں اسپیکرز کانفرنس 1987 میں حامد ناصر چٹھہ کی سربراہی میں کوئٹہ میں منعقد ہوئی، مزید برآں ملک معراج خالد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ 10 ویں اور 11 ویں اسپیکرز کانفرنس جو کہ 1989 اور 1990 میں کراچی، لاہور میں ان کی سربراہی میں منعقد ہوئی، پھر تین سال کے وقفے کے بعد گوہر ایوب خان کی سربراہی میں 1993 میں 12ویں اسپیکرز کانفرنس پشاور میں منعقد ہوئی جبکہ الٰہی بخش سومرو نے 1998میں مظفرآباد میں 13ویں سپیکرز کانفرنس کی سربراہی کی، پانچ سال کے وقفے بعد سپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین کی سربراہی میں 2004 میں 14 ویں اور 2006 میں 15 ویں سپیکرز کانفرنس منعقد ہوئی اور 16 ویں سپیکرز کانفرنس 2010 میں اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں لاہور میں منعقد ہوئی، 17ویں اسپیکرز کانفرنس اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں 2014 میں اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ اب 10 سال کے بعد 18ویں اسپیکرز کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ جمہوری اداروں کو استحکام دینے کیلئے اس اہم فورم کا تسلسل ناگزیر ہے۔مزید قومی خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
-
بھارت عالمی دہشت گرد ہے ،غیر ملکی میڈیا پہلگام ڈرامہ کو مسترد کرچکا ہے ، گورنر پنجاب
-
بھارت کی جارحیت، انسانیت کی بد ترین تاریخ ہے، اعظم سواتی
-
وفاقی وزیر مواصلات سے قزاخستان کے وزیر ٹرانسپورٹ کی وفد کے ہمراہ ملاقات، پاکستان سے قزاخستان ڈائریکٹ فلائٹ کے ساتھ ساتھ ویزہ شرائط بہتر ہونی چاہئیں، عبدالعلیم خان
-
کراچی، آن لائن ٹیکسی سروسز کیلئے ایک نظام اورای وی ٹیکسی لانے کا فیصلہ
-
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متنازعہ کینال منصوبے کو مسترد ہونا پاکستان کی جیت ہے ، شرجیل انعام میمن
-
لاہور: نجی کالج میں 21 سالہ طالبہ پہلی منزل سے گر کر جاں بحق
-
مودی مسلمان دشمن‘ اسلام اور مسلمان کے مقابلے میں جہاں کوئی محاذ ملے گا مودی وہاں کھڑا ہو جائے گا‘مولانا فضل الرحمٰن
-
پاکستان کی تقریباً 8.4 ملین آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ، زراعت کا شعبہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔ماہرین
-
کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی گاڑیوں نے مزید 2 افراد کو کچل ڈالا
-
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس
-
محکمہ سکولزایجوکیشن نے بہتر سہولیات دینے کے لیے 90 ارب روپے مانگ لیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.