Live Updates

م* 26 نومبر کو شہید ہونے والے ورکرز کی تعداد 14 ہوگئی ہے، ملک ادریس بھی دم توڑ گیا،

پیر 23 دسمبر 2024 22:40

ؔپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2024ء)القادر ٹرسٹ میں خان صاحب کی بریت بنتی ہے، بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو بری ہونا چاہئے، بین الاقوامی معاہدے کے تحت منصفانہ ٹرائل کے بعد فیصلے پبلک کرنا بھی لازم ہے، یہ حکومت ذاتی آنا میں اتنا جاچکی ہے کہ یہ بین الاقوامی معاہدوں کو سبوتاڑ کررہے ہیں ، ان خیالات کا اظہارپی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن شیخ وقاص نے سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوںن ے کہا کہ پاکستان میں ملٹری ٹرائل کا ایشو چل رہا ہے پی ٹی آئی کا موقف رہا ہے کہ سویلین کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل نہیں ہونا چاہئے 25 شہریوں کا ملٹری ٹرائل ہو چکا ہے بین الاقوامی معاہدے کی رو سے پاکستان پابند ہے کہ وہ منصفانہ اور مجاز سماعت کو یقینی بنائے، بین الاقوامی معاہدے کے تحت منصفانہ ٹرائل کے بعد فیصلے پبلک کرنا بھی لازم ہے، یہ حکومت ذاتی آنا میں اتنا جاچکی ہے کہ یہ بین الاقوامی معاہدوں کو سبوتاڑ کررہے ہیں ، ہم بین الاقوامی دنیا کو یہ موقع دے رہے ہیں کہ وہ ہم سے جی ایس پی سٹیٹس واپس لے، جن ورکرز کا ملٹری ٹرائل ہوا ہے اس کو انصاف دلائیں گے،القادر ٹرسٹ کا فیصلہ آج ہونا تھا وہ موخر کیاگیا پوچھنا چاہتے ہیں کہ کس نے فیصلہ موخر کروایا ان کو ڈر ہے کہ جو فیصلہ آئے گا وہ اپر کورٹس میں چیلنج ہوگا، اپر کورٹ سے پہلے ہی پیشہ میں اس کیس کا فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا،عمران خان صرف اس کے ٹرسٹی ہیں، ان کو کوئی ذاتی فائدہ نہیں، القادر ٹرسٹ کا پورا کیس محض بانی چیئرمین کو جھکانا تھا، القادر ٹرسٹ میں خان صاحب کی بریت بنتی ہے، بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو بری ہونا چاہئے، 26 نومبر کے شہدا کیس میں صرف ایک شہید کا پوسٹ مارٹم ہوا تھا،پوسٹ مارٹم کے حصول کیلئے شہید کے لواحقین نے درخواستیں دیں،ان لواحقین کو دھمکیاں دی گئیں، اس شہید کے لواحقین سے زبردستی عدالت میں بیان لیا گیا کہ 22 اے کی درخواست انہوں نے نہیں دی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ہمارے ایک اور شہید کے بھائی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا، 26 نومبر کو شہید ہونے والے ورکرز کی تعداد 14 ہوگئی ہے، ملک ادریس بھی دم توڑ گیا،آج مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے، مذاکرات کمیٹی بانی چیئرمین کے ساتھ ملنا چاہتے ہیں،کمیٹی اپنے قائد سے ملنا اہم تاکہ مذاکرات کے فروٹ فل نتائج سامنے آ سکے، بہت سارے معاملات ہیں جن پر بانی چیئرمین کی رائے ضروری ہیں، بہت سارے معاملات ہیں جن پر بانی چیئرمین کی رائے ضروری ہیں، لشکر جھنگوی ، ٹی ٹی پی اور پی ٹی آئی میں فرق ہے، کالعدم تنظیموں کے خلاف ملٹری کورٹ ٹرائل کیلئے قانون میں ترمیم لائی گئی تھی، موجودہ حکومت کو بھی چاہئے تھا کہ آئینی ترمیم کرلیتے ملٹری قوانین میں ترمیم دہشت گردوں کے لئے کی گئی تھی،پاکستان تحریک انصاف کوئی دہشت گرد جماعت نہیں ہے ، ہمارا موقف ہے کہ کسی بھی سویلین کا ٹرائیل ملٹری کورٹ نہیں ہونا چاہئے،
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات