Live Updates

میرا خیال ہے کہ جوڈیشل کمیشن9 مئی کی بجائے 2014کے دھرنے سے بنایا جائے

دھرنا کروانے والوں کے نام بھی آچکے ہیں کہ شجاع پاشا اور ظہیرالسلام نے کروایاتھا،الیکشن 2024کی بھی تحقیقات کی جائیں، 190ملین پاؤنڈ کا سارا معاملہ شہزاد اکبر نے ہینڈل کیا ان کی گواہی بھی ہے، وزیردفاع خواجہ آصف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 17 جنوری 2025 23:56

میرا خیال ہے کہ جوڈیشل کمیشن9 مئی کی بجائے 2014کے دھرنے سے بنایا جائے
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 17 جنوری 2025ء ) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ جوڈیشل کمیشن9 مئی کی بجائے 2014کے دھرنے سے بنایا جائے،دھرناکروانے والوں کے نام بھی آچکے ہیں کہ شجاع پاشا اور ظہیرالسلام نے کروایاتھا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت تھی جب ہمیں کسی سے این سی اے کا لیٹر ملا، اس پر ہم نے نیب حکام کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بلایا ، وہاں پتا چلا کہ یہ رقم حکومت پاکستان کی ملکیت ہے، اس وقت کی کابینہ میں پانچ وزراء کے اصرار کے باوجود اس لفافے کو نہیں کھولاگیا، بحریہ ٹاؤن کی زمین سے متعلق ایک کیس تھا جو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے چلایا تھا، ملک ریاض کو 460ارب کا جرمانہ ہوا،جرمانے کی قسط جمع کروانے کیلئے اکاؤنٹ سپریم کورٹ میں کھولا گیا، ملک ریاض کو سہولت فراہم کی گئی ، یہ پیسے اس جرمانے والے اکاؤنٹ میں جمع کروا دیئے گئے، جبکہ یہ پیسا ریاست کو آیا ہوا تھا، القادر یونیورسٹی نہیں ہے کیونکہ منظوری کیلئے ایچ ای سی کو کبھی اپلائی نہیں کیا گیا، یہ جی سی یونیورسٹی لاہور سے الحاق شدہ کالج ہے، جس میں دو مضامین پڑھائے جاتے ہیں اور صرف 200سٹودنٹس پڑھتے ہیں، یہ ایک کمپیوٹرکالج ہے، جو بھی فنڈنگ آئی وہ بھی کیس کی داستان میں شامل ہوگیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ جوڈیشل کمیشن9 مئی کی بجائے 2014کے دھرنے سے بنایا جائے،دھرناکروانے والوں کے نام بھی آچکے ہیں کہ شجاع پاشا اور ظہیرالسلام نے کروایاتھا،الیکشن 2024کی بھی تحقیقات کی جائیں، 190ملین پاؤنڈ کا سارا معاملہ شہزاد اکبر نے ہینڈل کیا ان کی گواہی بھی ہے،مالی کیسز اعلیٰ عدلیہ میں کم ہی چلے نوازشریف کے کیسز مثال ہیں۔

دوسری جانب سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے پر مجھے حیرانی نہیں ہوئی لیکن یہ فیصلہ بہت بڑا مذاق ہے، بیانیہ بنایا گیا کہ یہ رقم حکومت پاکستان کے خرانے میں آنی تھی لیکن عمران خان نے اپنے فائدے کیلئے رقم کو سپریم کورٹ کے خزانے میں جمع کرا دیا، بانی نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

برطانیہ کی کسی عدالت نے نہیں کہا کہ یہ رقم ریاست پاکستان کی رقم ہے، وہاں این سی اے ایک تفتیشی ادارہ ہے، کابینہ میں یہ معاملہ 3 دسمبر 2019 میں آیا، تو رقم کی ترسیل سے اس پہلے ہونا شروع ہوچکی تھی، 102 ملین پاؤنڈ پاکستان آچکے تھے، یہ رقم براہ راست ملک ریاض فیملی کے اکاؤنٹ سے آئی، پاکستان میں رقم کی منتقلی میں حکومت کا کوئی عمل دخل ہی نہیں تھا، رقم برطانوی قانون کے مطابق سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آرہی تھی۔

پورے کیس کا ایک ہی پوائنٹ ہے کہ کیا رقم ریاست پاکستان کی ملکیت تھی؟ این سی اے معاہدے میں کہیں نہیں لکھا کہ رقم ریاست پاکستان کو ملنی چاہیئے؟ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آج شاہد خاقان عباسی کی رہائشگاہ پر اچھی ملاقات ہوئی ، فیصلہ ہوا کہ ملک میں تحفظ آئین کی خاطر جلد ایک تحریک کا آغاز کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات