Live Updates

قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ میں سینیٹر سعدیہ عباسی نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ اٹھا دیا

پیر 20 جنوری 2025 23:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2025ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ میں سینیٹر سعدیہ عباسی نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ اٹھا دیا۔ پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا چیئرمین رانا محمود الحسن کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سینیٹر سعدیہ عباسی نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ اٹھا دیا۔

سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ اعجاز چوہدری کمیٹی کے ممبرہیں،چیئرمین سینیٹ نے پروڈکشن آرڈر جاری کئے ان کو آج تک نہیں لایا گیا، اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے جائیں۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ اعجاز چوہدری ہمارے کولیگ ہیں،ہماری بھی خواہش ہوگی اجلاس میں شرکت کریں۔

(جاری ہے)

سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ پروڈکشن آرڈر جاری ہوچکے ہیں، چیئرمین کمیٹی نے متعلقہ حکام کو سینیٹر اعجاز چوہدری کو آئندہ اجلاس میں لانے کی ہدایت کردی۔

چیئر مین نے کہاکہ آئندہ میٹنگ میں اعجاز چوہدری ہمارے اجلاس میں شریک ہوں۔ایل پی جی کی غیر قانونی اسٹوریج سے متعلق اوگرا نے بریفنگ دی ۔ چیئر مین اوگرا نے کہاکہ پاکستان میں ایل پی جی کی کھپت بتدریج بڑھ رہی ہے، اگر ایل پی کی قیمت اڑھائی لاکھ ٹن ہے تو سی او ٹو 30 ہزار کی ٹن ہے۔ چیئر مین اوگرا نے کہاکہ ہماری ٹیموں نے فیلڈ میں جاکر ریڈ کیا، ایف آئی آرز بھی کرائی گئیں، چھ مہینے کی سزا کو بڑھایا جارہا ہے۔

سینیٹر جام سیف اللہ خان نے کہاکہ اس میں پولیس کے لوگ بھی ملوث ہوتے تھے جو منتقلی لیتے تھے، پنوں عاقل میں تقریبا گیارہ لوگ اس کو آپریٹ کرتے ہوئے مرے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملوث پولیس افسران پر سخت ایکشن لینا پڑے گا، باؤزر کہیں پھٹتے ہیں تو اس کے نتائج کیا ہوں گی ۔ چیئر مین اوگرا نے کہاکہ باؤزر 25 ہزار کلو گرام سے بھی بڑے ہوتے ہیں، کوئی حادثہ ہوا تو زیادہ نقصان دہ نتائج ہوں گے۔

انہوںنے کہاکہ تین ہزار کے جرمانے کو بڑھا کر ایک کروڑ کرنے کی تجویز ہے۔ آئی جی سندھ نے کہاکہ 405 لوگ پکڑے گئے ہیں ان کے کیسز چل رہے ہیں، جو بھی اوگرا ہمیں کام دے گی ہم ان کو پوری معاونت فراہم کریں گے۔کمیٹی نے معاملے کا آئندہ اجلاس میں دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا ۔اجلاس کے دور ان پاکستان کرکٹ بورڈ سے متعلق چیف آپریٹنگ آفیسر نے بریفنگ دی ۔

چیئرمین کمیٹی نے کرکٹ اسٹیڈیمز کی تیاری سے متعلق استفسار کیا جس پر چیف آپریٹنگ آفیسر نے بتایاکہ یہ پراپیگنڈا ہے کہ ہمارے اسٹیڈیم تیار نہیں ہوں گے، اسٹیڈیم نہ صرف تیار ہوں گے بلکہ مثالی سہولیات فراہم کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ چیمپئنز ٹرافی کیلئی7 ممالک پاکستان آرہے ہیں، بھارت دبئی میں جائے گا، پاکستان میں تین شہروں میں میچز ہوں گے۔

سینیٹر انوشہ رحمان نے کرکٹ بورڈ میں کرکٹ ماہرین کی کمی کا معاملہ اٹھا دیا اور کہاکہ آپ کا بھی کرکٹ سے تعلق نہیں، سی او او کی پوزیشن پر بیٹھے ہوئے ہیں، اتنے بڑے بڑے نام ہیں ان میں سے ظہیر عباس کے علاوہ کوئی بندہ آپ کے پاس نہیں ہے۔کمیٹی نے لاہور اور کراچی کے کرکٹ اسٹیڈیمز کا دورہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔چیف آپریٹنگ آفیسرنے کہاکہ قذافی اسٹیڈیم لاہور پر 8 ارب روپے لگے ہیں، کراچی میں 5 ارب کے قریب لگے ہیں۔چیف آپریٹنگ آفیسرنے کہاکہ 16میں سے چار ریجنز کے صدر بورڈ میں شامل ہوتے ہیں، کرکٹرز کی پنشن بڑھا کر ایک لاکھ کر دی گئی ہے، پی ایس ایل اپریل میں شروع ہو گا۔
Live پی ایس ایل 10 سے متعلق تازہ ترین معلومات