ویمن پارلیمانی کاکس کا مقصد جامع اور منصفانہ قانون سازی کے عمل کو فروغ دینا ہے،سپیکر پنجاب اسمبلی

بدھ 22 جنوری 2025 20:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2025ء) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے خواتین پارلیمانی کاکس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پارلیمانی کاکس ایک تاریخی سنگ میل عبور کرتے ہوئے قانون سازی کے عمل میں خواتین کے کردار کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ اس اقدام سے خواتین کی شمولیت اور نمائندگی کو فروغ دینے کا عزم ظاہر ہوتا ہے تاکہ ان کی آوازاور خیالات کو تمام قانون سازی کے فیصلوں میں شامل کیا جا سکے۔

ویمن پارلیمانی کاکس کا مقصد ایک جامع اور منصفانہ قانون سازی کے عمل کو فروغ دینا ہے، جو جماعتی حدود سے بالاتر ہو کر خواتین کے حقوق اور ان کے بااختیار بنانے سے متعلق امور پر تعاون اور اجتماعی اقدامات کو ممکن بناتا ہے۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب میں چاروں صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور گلگت بلتستان اسمبلی کے وفود نے بھی شرکت کی۔ اس اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی نے کی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کاکس کی قیادت کا تعارف بھی کرایا اور اس کے جماعتی تعاون پر مبنی ڈھانچے کو اجاگر کیا۔ عشرت اشرف (مسلم لیگ ن)کنوینر،محترمہ باسمہ چوہدری (پی ٹی آئی) ڈپٹی کنوینر، محترمہ مہوش سلطانہ (مسلم لیگ ن) جنرل سیکرٹری۔ نیلم جبار (پیپلز پارٹی)خزانچی۔ شاہدہ رحمانی ممبر قومی اسمبلی سیکرٹری، ثریا بی بی ڈپٹی سپیکر (خیبرپختونخوا اسمبلی)۔

نذیراحمد سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی،چوہدری عامر حبیب سیکرٹری جنرل پنجاب اسمبلی۔جمشید قاضی نمائندہ اقوام متحدہ۔محترمہ ریحانہ لغاری رکن سندھ اسمبلی،محترمہ کلثوم فرحان، کنوینر (ویمن پارلیمانی کاکس گلگت بلتستان)۔محترمہ شاہدہ رئوف وائس چیئرپرسن (خواتین پارلیمانی کاکس)شامل تھیں۔ ملک محمد احمد خان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کاکس کی ورکنگ کونسل تمام پارلیمانی جماعتوں کی خواتین پر مشتمل ہے، جو صنفی شمولیت کے حوالے سے پنجاب اسمبلی کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے اسمبلی کی حالیہ اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جس کے تحت ہر اسٹینڈنگ کمیٹی میں کم از کم دو خواتین کی لازمی شمولیت۔ ''اسپیشل کمیٹی آن جینڈر مین اسٹریمینگ'' کا قیام، جو قانون سازی کے امور کا صنفی نقطہ نظر سے جائزہ لے گی اور خواتین ترقیاتی کمیٹی کے ساتھ کام کریں گی۔گلگت بلتستان اسمبلی کے سپیکر نذیر احمد نے اس اقدام کو سراہا اور پاکستان بھر میں خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے تعاون سے خواتین کا منعقدہ تقریب میں ایک متحرک پینل مباحثہ بھی شامل تھا جس میں علاقائی خواتین پارلیمانی کاکس کی کنوینرز نے اپنے تجربات شیئر کیے۔