ں*اسداللہ بھٹوکی قیادت میں جماعت اسلامی وفد کی سابق وزیراعلیٰ ارباب رحیم سے ملاقات

جمعرات 23 جنوری 2025 19:50

%کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2025ء) جماعت اسلامی کے سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی مولانا اسد اللہ بھٹوکی قیادت میں جماعت اسلامی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے جی ڈی اے رہنمائ اور سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم سے کراچی میں ان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر ملاقات اور سندھ کے وسائل پر قبضہ، زمینوں کی بندبانٹ اور دریائے سندھ پر چھ نئی نہریں نکالنے کیخلاف جماعت اسلامی کی جانب سے 26 جنوری کو حیدرآباد میں منعقد ہونے والی ’’پانی کانفرنس‘‘ میں شرکت کی دعوت دی۔

ڈاکٹر ارباب رحیم نے جماعت اسلامی سندھ کو سندھ کے پانی اور دریاو ٴں پر نہروں کے قیام کے خلاف کانفرنس بلانے پر مبارکباداور اپنی شرکت کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام اپنی دھرتی اور پانی کیلئے مخلص ہوکر سڑکوں پر نکلیں تو کسی کی مجال نہیں کہ وہ ہمارے وسائل پر قبضہ کرے،اگر پیپلز پارٹی نہ چاہتی تو نہروں کامتنازع منصوبہ کبھی بھی آگے نہ بڑھتا،پیپلز پارٹی کے دوہرے معیار کی وجہ سے سندھ کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

میرے دور میں بھی جنرل مشرف نے بہت کوشش کی تھی لیکن میں نے اس وقت ان کودوٹوک جواب دیا تھا۔ وفاق کی جانب سے نئے کینالوں کی ضد کی وجہ سے پانی کے مسئلے پر صوبوں کے درمیان بد اعتمادی کو فروغ ملا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ 91 کے معاہدے کے مطابق سندھ کو اپنے حصے کا جائز پانی دیا جائے۔اس موقع پر مولانا اسداللہ بھٹو نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں قانون کی حکمرانی، جمہوریت کی بالادستی اور پانی پر ڈاکہ مارنے سمیت حکمرانوں کے ظالمانہ اور عوام دشمن فیصلوں کے خلاف پرامن اور جمہوری جدوجہد کر رہی ہے۔

سندھ کے معدنی وسائل تیل، کوئلہ اور گیس پر سب سے پہلا حق یہاں کے عوام کا ہے، جب کہ سندھو دریا کے پانی پر یہاں کے 07 کروڑ عوام کی بقا کادارومدارہے، سندھ میں پانی کی پہلے ہی شدید قلت ہے جس کی وجہ سے ٹھٹہ، بدین اور سجاول اضلاع کی زمینیں سمندری پانی کے چڑھا? کی وجہ سے تباہ اور جنگلی حیات مر رہی ہیں۔دریائے سندھ پر مزید نئی نہریںبنانے کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پی پی منافقت اور دوہری پالیسی چھوڑ کر وفاقی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرے پھر دیکھتے ہیں کہ شہباز حکومت سندھو دریا پر کیسے نہریں بناتی ہے۔

جماعت اسلامی سندھ کے وسائل کی لوٹ مار اور پانی پرڈاکے کیخلاف اتوار 26 جنوری کو حیدرآباد میں ہونے والی’’پانی کانفرنس‘‘ میں تمام سیاسی، مذہبی، سماجی تنظیموں، وکلائ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرکے مشترکہ جدوجہدکرنے کیلئے مو ٴثر لائحہ عمل ترتیب دے گی۔ وفد میں سندھ کے سابق امیر محمد حسین محنتی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالقدوس احمدانی اورسیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی موجود تھے۔