حکومت چاول سمیت ملکی مصنوعات کی برآمدات کے حوالے سے برآمدکنندگان کو سہولیات فراہم کر رہی ہے‘اعظم نذیرتارڑ

پیر 27 جنوری 2025 23:13

حکومت چاول سمیت ملکی مصنوعات کی برآمدات کے حوالے سے برآمدکنندگان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2025ء) ایوان بالا کو وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بتایا ہے ہے کہ حکومت چاول سمیت ملکی مصنوعات کی برآمدات کے حوالے سے برآمدکنندگان کو سہولیات فراہم کر رہی ہے‘اشیائے خورد ونوش کے حوالے سے جدید سہولیات سے آراستہ لیبارٹری قائم کی جائے گی۔سوموار کو ایوان بالا میں عوامی اہمیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سینیٹر دنیش کمار نے کہاکہ ہمارے باسمتی چاول یہاں سے باہر گئے اور یورپی یونین سمیت 16/17ممالک نے اس کو مسترد کرکے واپس بھجوایا ہے‘ اس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہوتی ہے انہوںنے کہاکہ یورپی یونین نے کہاکہ یہ چاول انسانوں کے کھانے کے قابل نہیں ہے اس پر زہریلی سپرے ہوئی ہے انہوںنے کہاکہ ڈی ڈی پی نامی ادارے نے اس کو بہترین قرار دیا ہے مگر جب یہ چاول واپس آیا تو وہ پاکستان کے عوام کو کھلائے جارہے ہیں اور اس حوالے سے ملک میںکوئی بھی قوانین نہیں ہیں انہوںنے کہاکہ ہم اس ایوان میں کیوں بیٹھے ہیں اس موقع پر وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور سینٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ موجود ہے انہوں نے کہاکہ جتنی ہولناگی آپ کو بتائی گئی ہے اتنی نہیں ہے اس وقت ملک سے چار ارب روپے سے زائد چاول برآمد ہوئے‘تمام ممالک اپنے قوانین کے تحت چیکنک کرتے ہیں اور اس میں واپسی بہت ہی کم ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت ترکیہ،ملیشاء اور انڈیا کے ساتھ ہمارا مقابلہ ہے اور ان کی واپسی بھی زیادہ ہے انہوںنے کہاکہ کچھ واپسی میں یہ رپورٹ آئی ہے کہ کھادوں میں فرق ہے اور یہ مختلف ممالک میں مختلف ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ کچھ مسائل حل ہوجاتے ہیں اور بعض اوقات دوبارہ برآمدات کی جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ دو سال قبل مرغی کی فیڈ آئی تھی اور پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ سے اس کو مسترد کردیا تھا انہوں نے کہاکہ درآمدات اور برآمدات میں ایسے مسائل ہوتے ہیں اور پلانٹ پروٹیکشن کے حوالے سے کوتاہی اور بدعنوانی کے مسائل سامنے آئے تھے اس حوالے سے ایف آئی آرز بھی درج ہوئی ہیں اور کچھ افراد گرفتار بھی ہیں انہوںنے کہاکہ گوشت کے حوالے سے مشرق وسطی بڑی مارکیٹ ہے اور وہاں سے جو بھی گوشت واپس آیا ہے اس کو بندرگاہ پر ہی تلف کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ پلانٹ پروٹیکشن کے حوالے سے جدید سہولیات سے آراستہ لیبارٹری کراچی کی ایک یونیورسٹی کے ساتھ مل کر بنا رہے ہیں اور جو بھی خوراک کی اشیاء باہر جارہی ہیں اس حوالے سے وزیر اعظم خود بھی معاملات کو دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ وفاقی دارلحکومت میں دودھ کے حوالے سے جو شکایات ہیں اس کو چیف کمشنر اسلام آباد کو پنچائیں گے سینیٹر پلوشہ خان نے کہاکہ دریائے سندھ میں جو پانی آرہا ہے وہ صوبوں کا ہے اور اگر نئے کینال بنائے جائیں تو اس سے صوبوں کا پانی کم ہوگا انہوں نے کہاکہ ہمارا ملک موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے انہوںنے کہاکہ ہمیں بھارت کو ڈیم بنانے سے روکنا چاہیے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے عوامی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہاکہ گوادر میں کتاب میلے میں فورسز نے کاروائی کرکے طلباء کو مارا پیٹا اور گرفتار کیا گیا انہوںنے کہاکہ کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹر کے احتجاج کے موقع پر ایک وکیل ان کیلئے پیش ہورہے تھے ان کے گھر پر نہ صرف چھاپہ مارا گیا بلکہ انہیں حراست میں لیکر گھر والوں کو بھی خوفزدہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر شکور خان اچکزئی نے کہاکہ ہمیں پتہ نہیں کہ پالیسیاں کہاں پر بنتی ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور دوسرا بڑا مسئلہ روزگار کا ہے انہوں نے کہاکہ زراعت پانی کی کمی کی وجہ سے تباہی کا شکا رہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ڈیم بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ایوان کی کاروائی آج منگل تک ملتوی کردی گئی۔۔۔۔۔اعجاز خان