
رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو خاموشی سے جڑواں شہروں سے نکال کر افغانستان واپس بھیجنے کا فیصلہ
پلان پر عملدرآمد کے لئے انٹیلی جینس ایجنسیوں سے متواتر رپورٹس بھی طلب ،وزیراعظم کی زیر صدارت جائزہ اجلاس
منگل 4 فروری 2025 19:59

(جاری ہے)
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان میں مقیم افغانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا،وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں مقیم افغانیوں کی ری لوکیشن کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کر دیں،وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاسوں میں حتمی شکل دی گئی، جن میں سے ایک اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک تھے۔
رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ (ACC) رکھنے والے افغان باشندوں کو فوری طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے منتقل کیا جائے گا اور بعد میں انہیں غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے ساتھ افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔افغان سٹیزن کارڈ ایک شناختی دستاویز ہے جو نادرا کی جانب سے رجسٹرڈ افغان باشندوں کو جاری کی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق یہ کارڈ افغان باشندوں کو پاکستان میں عارضی قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے، تاہم اس کی مدت کا تعین حکومت کرتی ہے۔رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے میں پروف آف رجسٹریشن کارڈ (PoR) رکھنے والے افغان باشندوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکالا جائے گا، مگر انہیں فوری طور پر بے دخل نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے پی او آر رکھنے والے افغان باشندوں کو جون تک پاکستان میں رہنے کی اجازت دے رکھی ہے۔پاکستان میں پی او آر اور اے سی سی رکھنے والے افغان باشندوں کی مجموعی تعداد تقریباً 20 لاکھ ہے، جن میں سے 13 لاکھ پی او آر اور 7 لاکھ اے سی سی کے حامل ہیں۔تیسرے مرحلے میں جو افغان باشندے کسی تیسرے ملک میں منتقلی کے منتظر ہیں، انہیں 31 مارچ تک اسلام آباد اور راولپنڈی سے منتقل کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ عالمی اداروں اور غیر ملکی سفارتخانوں سے رابطے میں ہے تاکہ ان کی جلد از جلد منتقلی ممکن ہو سکے۔ اگر کوئی افغان مہاجر کسی تیسرے ملک میں منتقل نہ ہو سکا تو اسے افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔یاد رہے کہ پاکستان نے 2023 میں ملک بھر سے لاکھوں افغان مہاجرین کی بے دخلی کے لیے مہم شروع کی تھی، جس کے تحت حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 15 ستمبر 2023 سے اب تک 8 لاکھ 5 ہزار 991 افغان مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں۔تاہم انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی نے جبری بے دخلی پر تنقید کی اور سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، جس کی سماعت 7 جنوری کو ہوئی۔ وفاقی حکومت نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا اور انہیں گرفتار یا بے دخل نہیں کیا جائے گا۔لیکن آئی او ایم کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق دسمبر کے آخری دو ہفتوں میں سینکڑوں افغان باشندوں کو اسلام آباد میں گرفتار کر کے حراست میں لیا جا چکا ہے۔مزید اہم خبریں
-
آرمی چیف کو خط لکھنے کی وجہ کہ پی ٹی آئی مذاکرات میں گئی لیکن حکومت بے اختیار ہے
-
عین رمضان سے قبل ایک ماہ میں چینی کی بیرون ملک فروخت میں 100 فیصد سے زائد اضافہ ہو جانے کا انکشاف
-
پی ٹی آئی وکلاء گروپ اور سیاسی گروپ اختلافات میں آمنے سامنے گئے
-
ساری دنیا آگے کی جانب سفر کرتی ہے مگر ہم مخالف سمت میں گامزن ہیں
-
خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی فورسز کی 5کارروائیاں، 13 خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا
-
ترک صدر کا دورہ پاکستان، تجارت اور عالمی امور پر گفتگو
-
محبت کا کوئی ایک راستہ نہیں
-
بانی پی ٹی آئی کے خط کے معاملے پر آرمی چیف نے مختصر اور جامع جواب دیا
-
قوم نے دیکھا کہ نیب زدہ چہروں کو ڈیل کی ڈرائی کلین مشین سے گزار کر پاکستان پر دوبارہ مسلط کر دیا گیا
-
پنجاب پولیس شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار بن کر بدمعاشی پر اتری ہوئی ہے
-
بار بار یہ کہنا کہ ادارہ سیاست میں مداخلت نہیں کرتا، قوم کی عقل کی توہین ہے
-
جرمن شہر میونخ میں مشتبہ کار ’حملہ‘، درجنوں افراد زخمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.