بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں جدوجہد آزادی کشمیر کے موضوع پر سیمینار

جمعرات 13 فروری 2025 23:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2025ء) کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے فکری، قانونی اور ٹھوس سیاسی کوششوں کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں جدوجہد آزادی کشمیر کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے، مشعال ملک نے کہا کہ کشمیری لاک ڈاؤن، پابندیوں اور بنیادی سہولیات کی کمی کو برداشت کر رہے ہیں جو اس خطے میں بھارت کے غیر انسانی رویے کی عکاسی کرتا ہے۔

مشال ملک نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عملی راستہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی اور منصوبہ بندی کے ذریعے اپنی بستیاں آباد کرنے کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نیکہا کہ کشمیریوں نے بھارتی انتخابات کے ڈرامے کو مسترد کر دیا ہے، جنہیں انہوں نے ہیرا پھیری سے تعبیر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افضل گورو سے لے کر مقبول بٹ اور اب یاسین ملک تک کشمیری رہنماؤں نے سخت ظلم و ستم کا سامنا کیا ہے اور اس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور ان کی جدوجہد رائیگاں نہیں جائے گی۔حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیر میں مظالم ایک معمول بن چکے ہیں جس کے نتیجے میں انسانی حقوق کا بحران مسلسل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اپنی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں جاری نسل کشی کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے سید علی گیلانی اور یاسین ملک سمیت کشمیری رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے اپنی زندگیاں اس مقصد کے لیے وقف کر دی ہیں۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کنفلیکٹ اینڈ سٹریٹیجک سٹڈیز سے عبداللہ خان نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ایک بنیادی عزم اور بنیادی حق ہے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں تعلیمی اداروں کے کردار پر روشنی ڈالی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستان کے موقف کو مضبوط بنانے کے لیے اس موضوع پر تعلیمی تحقیق پر زور دیا۔ڈین آف سوشل سائنسز ڈاکٹر منظور خان آفریدی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عالمی بے حسی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کشمیریوں کو ان کی جدوجہد کو دبانے کی حکمت عملی کے تحت منظم طریقے سے معاشی مشکلات میں دھکیلا جا رہا ہے۔