فیصل کریم کنڈی کی میزبانی میںگورنرہاوس پشاور کی تاریخ میں پہلی دفعہ وحدت امت و استحکام پاکستان کانفرنس کاانعقاد

پیر 17 فروری 2025 23:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء)گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی میزبانی میںگورنرہاوس پشاور کی تاریخ میں پہلی دفعہ وحدت امت و استحکام پاکستان کانفرنس کاانعقاد کیاگیا۔ کانفرنس میں علامہ راغب حسین نعیمی چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان، مولانا حامد الحق حقانی، پیرذوالفقارنقشبندی، حضرت خواجہ نجیب خانقاہ سراجیہ کندیاں، علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، علامہ جواد نقوی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا احمد علی درویش، مفتی محمد ضیا مدنی، مولانا عمران بشیر، مولانا عبدالقدوس، مولانا حسین احمد، مولاناعطاء الرحمن صدیقی، مولانافضل الرحمن مدنی، پروفیسر ابراہیم، پیر ذولفقار نقشبندی،حاجی عبدالجلیل جان، علامہ محمد یوسف عوان علامہ حافظ محمد زبیر ورک، علامہ سید اختر شاہ، قاری ہدایت اللہ میرانی اف سندھ اور دیگر علماء اور مذہبی شخصیات شریک تھی۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے شرکاء نے وحدت المسلمین اورملکی امن واستحکام کے حوالے سے تفصیلی گفتگوکی اور مثبت تجاویز پیش کئے۔کانفرنس کے شرکاء نے گورنرہاوس میں اس اہم نوعیت کی منفرد کانفرنس کے انعقاد پر گورنر فیصل کریم کنڈی کا شکریہ ادا کیا اورانہیں خراج تحسین بھی پیش کیااور کامیاب کانفرنس پرمبارکباد دی۔ کانفرنس سے افتتاحی اور اختتامی کلمات کے دوران گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ملک بھر سے آئے ہوئے علماء ومشائخ عظام کا کانفرنس میں شرکت پر شکریہ ادا کیااورکانفرنس میں ملکی استحکام اور امت مسلمہ کے اتحاد کیلئے پیش کئے گئے مثبت تجاویز کا خیرمقدم کیا اورکہا کہ بحیثیت پاکستانی ہم سب کو ملکر ملک میں امن وامان، اتفاق واتحاد اورملکی استحکام کیلئے کام کرناہوگا۔

بیرونی سازشیں اور اندرونی چیلنجز ہمارے استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھنا ہوگا۔وہ دن دور نہیں جب پاکستان ایک مستحکم، فلاحی ریاست اورترقیافتہ ملک بنے گا۔ گورنرنے کہاکہ کانفرنس میں پیش کی جانیوالی تجاویز پر عملدرآمد کیلئے صدر اور وزیراعظم کو بجھوایا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ گورنر ہاؤس کی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونیوالی یہ اہم کانفرنس اتحاد بین المسلمین اور تمام مکاتب،مسالک کے ایک دوسرے کیلئے احترام کا مظہر ہونے کے ساتھ ملکی استحکام کیلئے ملک دشمن عناصر کے مزموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے وحدت کا عملی نمونہ ہے۔

گورنرنے کہاکہ علمائے کرام، سیاسی و سماجی قائدین اور عوام مل کر ایسی حکمت عملی بنائیں جو بحیثیت ایک قوم ہمیں مزید مضبوط کرے۔ قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل کو تعلیم تحقیق اور ہنر کے زیور سے آراستہ کرنا ہو گا تا کہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

ہمیں ایک دوسرے کے عقائد اور نظریات کا احترام کرنا ہوگا تا کہ ملک دشمن عناصرہمارے اتحاد کو کمزور نہ کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ سیرت طیبہ ہمیں سکھاتی ہے کہ ملت اسلامیہ کی کامیابی کا راز اتحاد میں مضمر ہے۔ جب ہم ایک جسم کی مانند ہوں گے تو کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔گورنرنے کہاکہ پاکستان کو درپیش چیلنجز میں دہشت گردی، فرقہ واریت اور انتہا پسندی شامل ہیں اور یہ مسائل اسی وقت ختم ہو سکتے ہیں جب ہم سب ایک دوسرے کو برداشت کریں، اختلافات کو پس پشت ڈالیں اور قومی و دینی وحدت کو ترجیح دیں۔

آخر میں کانفرنس کے شرکاء نے ہاتھوں کی زنجیر بنا کر اتحاد واتفاق کا مظاہرہ بھی کیا۔کانفرنس کے اختتام پرملکی امن واستحکام ووحدت امت کیلئے دعا کی گئی اور مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیاگیا۔