رواں سال پاکستان اور بھارت کے درمیان مزید 3 میچز متوقع

ایشیاء کپ ستمبر میں ٹی ٹونٹی ایڈیشن میں واپس آ رہا ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 3 مارچ 2025 13:06

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 3 مارچ 2025ء ) ہندوستان اور پاکستان کے شائقین اس سال مزید میچوں کی توقع کر سکتے ہیں کیونکہ ایشیاء کپ ستمبر میں ٹی ٹوئنٹی ایڈیشن میں واپس آ رہا ہے جس سے پاکستان اور بھارت کے درمیان اگلے میچ ستمبر میں کھیلے جانے کا امکان ہے۔
شائقین ممکنہ طور پر اس سال 3 مزید پاک بھارت میچز میچ دیکھ سکتے ہیں کیونکہ ایشیا کپ ستمبر میں واپسی کے لیے تیار ہے۔

کِرک بُز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے ستمبر کے دوسرے اور چوتھے ہفتے کے درمیان ٹورنامنٹ کے لیے ایک عارضی ونڈو کا فیصلہ کیا ہے، یہ ٹورنامنٹ ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا اور مبینہ طور پر کل 19 میچ کھیلے جائیں گے، مزید برآں، اگرچہ بھارت 2025 ایشیا کپ کا باضابطہ میزبان ہے تاہم یہ ٹورنامنٹ ممکنہ طور پر سری لنکا یا متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا۔

(جاری ہے)

 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اے سی سی نے فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ممالک کے تاریخی تناؤ کی وجہ سے ہندوستان یا پاکستان کے ساتھ تمام ایڈیشنز ایک غیر جانبدار ملک میں کھیلے جائیں گے، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا 2025ء کے ایڈیشن کے لیے باضابطہ میزبان رہے گا۔ 
اسی تناؤ نے جاری چیمپئنز ٹرافی کی برتری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کی میزبانی پاکستان کو کرنا تھی کیونکہ BCCI، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان ہونے والی بات چیت کی وجہ سے شیڈول کی ریلیز میں تاخیر ہوئی تھی، بی سی سی آئی نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پڑوسی ملک کے سفر میں اپنی ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تھا اور فریقین نے آخر کار ہائبرڈ ماڈل پر فیصلہ کیا، ہندوستان کے میچ یو اے ای میں کھیلے جا رہے ہیں۔

 
2025ء کے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان، یو اے ای، اومان اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں حصہ لیں گی، نیپال جو 2023ء میں آخری ٹورنامنٹ کا حصہ تھا کوالیفائی نہیں کر پایا ہے، 8 ٹیموں کو ممکنہ طور پر 2 گروپس میں تقسیم کیا جائے گا، منتظمین کے لیے تصادم کی تجارتی اپیل کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان ہر آئی سی سی ٹورنامنٹ میں ایک ہی گروپ میں شامل ہیں۔
سپر 4 مرحلے میں کھیلنے کے لیے ہر ایک سے ٹاپ 2 کوالیفائی کریں گے۔ یہاں ہندوستان اور پاکستان دوسری بار ایک دوسرے کے مدمقابل آ سکتے ہیں اور پھر فائنل کھیلنے کے لیے دوبارہ ٹاپ ٹو میں کوالیفائی کر سکتے ہیں۔