گزشتہ ایک سال کے دوران ریکارڈ آئی ٹی برآمدات، پالیسی پر مبنی جدت کے ساتھ پاکستان تیزی سے ایک عالمی ٹیک مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے،وزارت آئی ٹی

بدھ 5 مارچ 2025 15:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2025ء) وزارت آ ئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن کی کوششوں کے باعث گزشتہ ایک سال کے دوران ریکارڈ آئی ٹی برآمدات، پالیسی پر مبنی جدت، اور فروغ پذیر ڈیجیٹل افرادی قوت کے ساتھ، پاکستان تیزی سے ایک عالمی ٹیک مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔ڈیجیٹل ترقی کے لئے حکومت کا عزم ملک کے لئے زیادہ مربوط، محفوظ اور اختراعی مستقبل کو یقینی بنا رہا ہے۔

وزارت آئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن جدت اورکنیکٹوٹی کو بڑھا کر اور ٹیلی کام سروسز تک عالمی رسائی کو یقینی بنا کر پاکستان کو ایک اہم ڈیجیٹل معیشت کے طور پرمقام دلانے کے اپنے مشن میں ثابت قدم ہے۔ یہ کوششیں ایک پائیدار ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہی ہیں، جس سے پاکستان ایک ابھرتا ہوا ٹیک ہب بن رہا ہے۔

(جاری ہے)

پچھلے ایک سال کے دوران، پاکستان کے آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے نے قابل ذکر پیش رفت کی ہے، جو کہ ڈیجیٹلائزیشن اور جدت کو فروغ دینے والے حکومتی اقدامات کے ذریعے کارفرما ہے۔ حکومت کے ایک سال کے دوران اہم کامیابیاں شامل ہیں، پاکستان کی ٹیک انڈسٹری نے مالی سال 2023-24 میں ریکارڈ 3.223 ارب ڈالر کمائے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 24 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔

براڈ بینڈ کی رسائی میں 5 فیصد اضافہ ہوا، 139 ملین سے زیادہ صارفین بہتر رابطے سے مستفید ہوئے۔ مصنوعی ذہانت کلاؤڈ کمپیوٹنگ، اور ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ کو سپورٹ کرنے والی پالیسیاں تبدیلی کامرکز ہیں جو اسٹارٹ اپس اور فری لانسرز کو بااختیار بنا رہی ہیں۔ ڈیجیٹل اکانومی اینہانسمنٹ پروجیکٹ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی توسیع، آئی ٹی کی برآمدات اور ڈیجیٹل مہارتوں میں اضافہ ہواہے۔

پاکستان نے ای گورننس، سائبر سکیوریٹی اور ڈیجیٹل سروسز میں نمایاں پیش رفت کی ہے، عالمی ڈیجیٹل منظر نامے میں اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا ہے، حکومت کی کوششوں کی وجہ سے، پاکستان اب گلوبل سائبر سکیورٹی انڈیکس کے ٹئیر۔ 1 میں ہے اور اقوام متحدہ کے ای گورنمنٹ ڈویلپمنٹ انڈیکس میں اس کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔ ای-آفس سلوشنز کو وسیع پیمانے پر اپنانے سے گورننس کو ہموار کرنے اورفیصلہ سازی کے وقت میں 70 فیصد کمی آئی ہے، حج ایپ اور ون پیشنٹ ون آئی ڈی سسٹم کے اجراء سے عوامی خدمات کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔

DigiSkills.pk کے تحت6 لاکھ سے زیادہ افراد کو تربیت دی گئی ہے، جو افرادی قوت کو ضروری ڈیجیٹل مہارت سے آراستہ کر رہے ہیں۔ 166 سے زیادہ اسٹارٹ اپس قائم کئے گئے ہیں، جو 5 ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا کر رہے ہیں اور 260 ملین روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کر رہے ہیں۔ این جی آئی آر ائی پروگرام نے 1,281 منصوبوں کو مالی امداد فراہم کی ہے، جس سے تعلیمی اختراعات اور تکنیکی ترقی ہو رہی ہے۔

مصنوعی ذہانت،سائبرسیکیوریٹی، اور کلائوڈ کمپیوٹنگ میں 1,500 سے زیادہ سرٹیفیکیشنز دی گئی ہیں ، جس سے روزگار میں اضافہ ہوا۔ پاکستان ایک طے شدہ سپیکٹرم نیلامی اور نیشنل فائبرائزیشن پالیسی کے نفاذ کے ساتھ فائیو جی کےلئےتیاری کر رہا ہے۔ براڈ بینڈ توسیع او ایف سی پروگرام نے 4.1 ملین لوگوں کو بہتر کنیکٹیویٹی فراہم کی ہے۔ رائٹ آف وے پالیسیوں میں اصلاحات نے بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی میں سہولت فراہم کی ہے۔

وائی فائی سکس ای سپیکٹرم کااجرا اور قومی خلائی پالیسی نسل نو کے رابطے کے لئے راہ ہموار کر رہی ہے۔ پاکستان نے اپنے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے کلیدی پالیسی فریم ورک متعارف کرایا ہے، پاکستان کلاؤڈ فرسٹ پالیسی کو گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت چاروں صوبوں نے اپنایا ہے۔ قومی اے آئی اور سیمی کنڈکٹر پالیسیوں کوجدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پاکستان کے داخلے کو تیز کرنے کے لئے حتمی شکل دی گئی۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ کی دانشمندانہ قیادت میں ریکارڈ ساز آئی ٹی برآمدات، پالیسی پر مبنی جدت، اور فروغ پزیر ڈیجیٹل افرادی قوت کے ساتھ، پاکستان تیزی سے ایک عالمی ٹیک مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔ڈیجیٹل ترقی کے لئے حکومت کا عزم ملک کے لئے زیادہ مربوط، محفوظ اور اختراعی مستقبل کو یقینی بنا رہا ہے۔\395