نثار کھوڑو کا آصف علی زرداری کی جانب سے متنازعہ کینال منصوبے کی مخالفت کے اعلان کا خیرمقدم

وفاقی حکومت فوری طور پر متنازعہ کینال منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے ورنہ پیپلز پارٹی بھی کینال منصوبے کے خلاف تحریک چلائے گی،صدر پیپلزپارٹی سندھ

بدھ 12 مارچ 2025 02:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2025ء)پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے صدر آصف علی زرداری کی جانب سے متنازعہ کینال منصوبے کی مخالفت کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کے وفاقی حکومت فوری طور پر متنازعہ کینال منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے ورنہ پیپلز پارٹی بھی کینال منصوبے کے خلاف تحریک چلائے گی۔ان خیالات کا اظھار انہوں نے منگل کو اپنے جاری ایک بیان میں کیا ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا ہے کے صدر آصف علی زرداری نے کینال منصوبے کی مخالفت کرکے پیپلز پارٹی پر دھرا معیار اپنانے کے لگنے والے الزمات کو دفن کردیا ہے۔انہوں نے کہا کے آئینی طور پر پانی تنازعے کے حل سمیت کسی بھی منصوبے کی منظوری کے لئے آئینی فورم ایوان صدر نہیں ہے۔ اس متعلق آئینی فورمز ایکنک، این ای سی اور سی سی آئی ہیں اور ان فورمز پر تاحال کینال منصوبوں کی کوئی منظوری نہیں ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کے صرف نگران حکومت میں ارسا نے اضافی پانی کی موجودگی کے متعلق غیرآئینی طور پر این او سی جاری کی جس پر سندھ حکومت نے سخت اعتراضات اٹھا کر معاملہ سی سی آئی کو بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کے پیپلز پارٹی کینال منصوبے کی سب سے بڑی مخالف ہے اور پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت متنازعہ کینال منصوبے کے خلاف سندھ کا مقدمہ تمام آئینی فورمز پر لڑنے کی تیاری کر چکی ہے جس کے لئے سندھ متعدد مرتبہ وفاقی حکومت سے آئین کے آرٹیکل 153 کے تحت مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

آئینی طور پر ہر تین ماہ میں سی سی آئی کا اجلاس طلب کرنے کی وفاقی حکومت پابند ہے تاہم وفاقی حکومت سی سی آئی کا اجلاس طلب نہ کرکے آئین کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کے صوبوں کی مرضی کے بغیر کوئی کینال نہیں بن سکتا مگر وفاقی حکومت نے آئینی فورمز کی منظوری کے بغیر متنازعہ کینال منصوبے کا یکطرفہ فیصلہ کرکے سندھ سمیت چھوٹے صوبے کے زخموں پر نمک چھڑکنے کی کوشش کی ہے اس لئے وفاقی حکومت عوام کی آواز کا نوٹس لے کر متنازعہ کینال منصونے سے دستبرداری کا اعلان کرکے عوام میں پیدا ہونے والی بے چینی ختم کرے ورنہ پیپلز پارٹی متنازعہ کینال منصوبے کے خلاف تحریک چلائے گی۔

انہوں نے کہا کے ایک طرف ارسا پانی کی شدید قلت کی ایڈوائزری جاری کر رہاہے تو دوسری طرف سسٹم میں پانی موجود نہ ہونے پر ان کینالوں میں پانی کہاں سے لایا جائے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ کو خدشہ ہے کیچشمہ جھلم لنک کینال اور تونسہ پنجند لنک کینال جو کے فلڈ کینالز ہیں ان کو مسلسل بھایا جائے گا اور سندھ کا پانی لے کر ان متنازعہ کینالوں میں بھایا جائے گاجس سے سندھ بنجر بن جائے گا۔

انہوں نے کہا کے ارسا کا ادارہ وفاق اور ایک صوبے کی اکثریت کے بنیاد پر سندھ کے آئینی مطالبات مسترد کر رہا ہے اس لئے ارسا میں وفاقی رکن سندھ کا لیا جائے۔انہوں نے کہا کے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کے کوٹڑی ڈان اسٹریم میں 10 ملین ایکڑ فوٹ پانی چھوڑا جائے اور پانی کی تقسیم پیرا ٹو کے تحت کی جائے اور تونسا سے گڈو بیراج تک پانی چوری کی روکتھام اور پانی بھا کی مانیٹرنگ کے لئے ٹیلی میٹری سسٹم لگایا جائے اور چشم جھلم لنک کینال،تونسا پنجند لنک کینالز جو کے فلڈ کینالز ہیں ان کینالوں کو سیلاب کے علاوہ بھانا بند کیا جائے۔