اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہےکہ 2024ء میں انتخابات کے نتائج تبدیل کئے گئے

جعلی مینڈیٹ سے مسلط حکومت کے ذریعے ملک بحرانوں کی دلدل میں دھنسا دیا گیا ہے، صوبوں کی شکایات بڑھ رہی ہیں اور سیاسی عدم استحکام میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ راج کررہا ہے۔ نائب امیرجماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 21 مارچ 2025 21:08

اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہےکہ 2024ء میں انتخابات کے نتائج تبدیل کئے گئے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مارچ 2025ء) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات کی اور مرکزِ اسلامی آزاد جموں و کشمیر میں سید بشیر شہید کانفرنس افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روزہ کی عبادات تربیت، اللہ کے نظام کو قائم کرنے، نوعِ انسانی کو خیر کے راستے پر چلانے کے لیے قیادت کرنے اور جہاد فی سبیل اللہ کا فرض ادا کرنے کے لیے ہیں۔

مِلتِ اسلامیہ روزہ، تراویح اور دیگر عبادات میں مصروف ہے لیکن غلبہ دین کے فرض کی ادائیگی سے کوتاہی کا شکار ہے۔ مِلتِ اسلامیہ نے اسلام کے اجتماعی نظام کے نفاذ کی جدوجہد سے انکار اور فرار سے اپنی صفوں میں انتشار، عدم استحکام پیدا کیا  ہے۔

(جاری ہے)

اِسی وجہ سے اسلام، اللہ اور اُس کے رسولﷺ کے احکامات کی دشمن طاقتیں بحیثیتِ مجموعی اُمت پر بالادست ہیں۔

غلبہ اسلام کی جدوجہد ہی عالمِ اسلام اور مسلمانوں کو عزت، وقار اور وجاہت کا مقام دے سکتی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ میں 15 ماہ تک فلسطینیوں کے بدترین قتلِ عام، نسل کشی کے بعد صیہونی فوج نے 17 رمضان المبارک کو جنگ بندی معاہدے کو توڑتے ہوئے غزہ کی تباہ شدہ بستیوں، عمارتوں، پناہ گاہوں حتٰی کہ خیموں کے اندر پناہ گزین نہتے، معصوم جانوں پر بغیر کسی پیشگی وارننگ کے براہِ راست بمباری اور فائرنگ کے ذریعے فلسطینیوں کے قتلِ عام کی جو نئی مہم شروع کی ہے اس میں اب تک گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران 591 فلسطینی جامِ شہادت نوش کرچکے اور 1024 زخمی ہیں، جبکہ نامعلوم تعداد میں شہید فلسطینی اب بھی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنہیں ضروری مشینری، شہری دفاع کی سہولیات نہ ہونے کے باعث ابھی تک نہیں نکالا جاسکا۔

معصوم، نہتے فلسطینی بچوں، خواتین، نوجوانوں اور عمر رسیدہ افراد کی دانستہ نسل کشی، قتلِ عام اور غزہ کی بستیوں، عمارتوں کو تباہ کرکے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردینے کے باوجود ناجائز اسرائیلی صیہونی رجیم فلسطینیوں کے جذبہ مزاحمت اور حوصلے کو نہیں توڑ سکی۔ اسرائیل، امریکہ اپنے عزائم اور اہداف کے حصول میں ناکام رہے، غزہ کے مجاہدوں نے پوری دُنیا میں جذبہ حریت، جذبہ جہاد اور باطل قوتوں کے خلاف استقامت کی نئی تاریخ رقم کی اور ایسا پیغام دیا جس نے دُنیا کی سوچ کو بدل دیا۔

اب امریکی صدر ٹرمپ سے شرمناک اسرائیلی شکست برداشت نہیں ہورہی۔ امریکہ یوکرین میں بھی ناکام ہے اور ٹرمپ کے ابنارمل احکامات کو کوئی ماننے کو تیار نہیں، اِسی لیے فاشسٹ قاتل جنگی مجرم نیتن یاہو کے ذریعے ازسرِنو غزہ پر جنگ مسلط کردی ہے۔ ماہِ رمضان کے مقدس مہینے میں، جس میں اسلامی روایات کے مطابق جنگ و جدل کی ممانعت ہوتی ہے، سیکڑوں فلسطینی سحری و افطاری پر بیدردی سے شہید کیے جارہے ہیں۔

امریکہ اور اسرائیل کے شام، یمن، غزہ اور مغربی کناروں میں بھی بمباری، گھروں کی مسماری کے آپریشنز سے عالمِ اسلام کے لیے نئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ عرب لیگ، او آئی سی اور دُنیا بھر کے مسلم حکمرانوں کی دینی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے کہ وہ غاصب اور قاتل اسرائیل کو فلسطینیوں کے مزید قتلِ عام سے روکنے کے لیے فی الفور غزہ میں مستقل جنگ بندی کرائے اور زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھ کر ٹھوس، مؤثر اور پائیدار اقدامات کے ذریعے معصوم نہتے فلسطینیوں کو صیہونی ظلم و ستم سے بچائے۔

پاکستان کے 25 کروڑ عوام کشمیریوں اور فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ ملک بھر میں پاکستانی عوام نے اسرائیلی سفاکیت اور امریکی ناجائز سرپرستی کے خلاف اپنے ایمان افروز جذبات کا اظہار کردیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں باہم رابطے جاری ہیں، ایک نکتہ پر سب کا اتفاق ہے کہ 2024ء میں انتخابات کے نتائج تبدیل کرکے جعلی مینڈیٹ سے مسلط حکومت کے ذریعے ملک بحران در بحران کی دلدل میں دھنسادیا گیا ہے، صوبوں کی شکایات بڑھ رہی ہیں اور سیاسی عدم استحکام میں دہشت گردی اور دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ راج کررہا ہے۔ قومی سلامتی کی حفاظت تنہا فوج نہیں سب کا فرض ہے۔