ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کوئی طوفان انگیزبات نہیں ہے

یہ نہ سمجھیں کہ تنخواہوں سے خزانے پرناقابل برداشت بوجھ بڑھ گیا ہے، ارکان اسمبلی بھی بجلی گیس کے بل اور مکان کا کرایہ دیتے ہیں، اگر 10سال بعد ان کو تھوڑا سا ریلیف مل جائے تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، سینیٹر عرفان صدیقی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 22 مارچ 2025 23:14

ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کوئی طوفان انگیزبات نہیں ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 22 مارچ 2025ء ) رہنماء ن لیگ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی تنخواہوں میں اضافہ طوفان انگیز نہیں ہے، یہ نہ سمجھیں کہ تنخواہوں سے خزانے پرناقابل برداشت بوجھ بڑھ گیاہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی ہرسال تنخواہیں بڑھتی ہیں لیکن ارکان اسمبلی کی تنخواہیں پچھلے 10سال سے مقرر ہیں، اب اگر ان کی تنخواہیں بڑھائی گئی ہیں، تو اس سے قومی خزانے پر اتنا بھاری بوجھ نہیں پڑے گا کہ خزانہ برداشت نہ کرسکے، یہ لوگ بجلی گیس کے بل اور مکان کا کرایہ بھی دیتے ہیں، سفر بھی کرتے ہیں، اگر ان کو تھوڑا سا ریلیف بھی مل جائے تو اتنازیادہ نہیں ہے۔

پچھلے سال دیکھیں کہ حکومت کے کتنے اخراجات تھے اب کتنے ہیں؟میں وزیراعظم کے بارے جانتا ہوں کہ وہ تنخواہ نہیں لیتے بلکہ سرکاری اخراجات جیب سے ادا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کسی بھی جگہ کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا، لیکن اگر کسی جگہ پر جامع آپریشن کرنا پڑا تو حکومت آپریشن کرسکتی ہے۔ دوسری جانب وفاقی کابینہ اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے والی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے سے معذرت کرلی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر بوجھ زیادہ ہونے کو تسلیم کیا، تاہم اس کے ساتھ ہی تنخواہ دار طبقے کو فوری ریلیف سے بھی معذرت کرلی۔ بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی زیرصدارت ہوا، جس میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بہت زیادہ دباؤ کیخلاف توجہ دلاونوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری بلال اظہر کیانی نے بتایا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا کافی بوجھ ہے مگر ملکی معیشت کے حالات ایسے ہیں کہ فوری طور پر ملازمین کو ریلیف دیا جانا ممکن نہیں، معیشت کی بحالی میں ایک سال لگے گا۔

دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف ہی کی کابینہ کے اراکین نے اپنی تنخواہوں میں 188 فیصد اضافہ کرلیا، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری دے دی، وفاقی وزیروں، وزرائے مملکت اور مشیروں کی تنخواہوں میں 188 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری کے بعد اب وفاقی کابینہ میں شامل اراکین کو لاکھوں روپے اضافی تنخواہ ملے گی۔