بلوچستان میں دہشتگردی کا حل آرمی چیف ،سردار اختر مینگل ہی حل کر سکتے ہیں‘ مذاکرہ

حالات دور اندیشی پر مبنی اقدامات کے متقاضی ہیں ، مشاورت کے عمل کو فروغ دیاجائے نجم الدین مزاری آل پارٹیز کانفرنسز کا انعقاد بلوچستان کی سیاسی جماعتوں ،تنظیموں کو عزت کے ساتھ مدعو کیا جائے‘ اسحاق بریار

اتوار 23 مارچ 2025 16:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2025ء)بلوچستان کی موجودہ صورتحال میںدو ر اندیشی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ، بلوچستان میں دہشتگردی کا حل آرمی چیف عاصم منیر اور بلوچ رہنما سردار اختر مینگل ہی حل کر سکتے ہیں،پاک فوج نے ایک بار پھرثابت کر دیا کہ وہ کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گی ، پاک فوج اور دیگر سکیورٹی فورسز نے جعفر ایکسپریس پردہشتگردوں کے حملے کو ناکام بناکر ایک بار پھر ملک دشمنوں پر اپنی صلاحیت واضح کر دی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے ’’بلوچستان کی موجودہ صورتحال اور ہماری حکمت عملی ‘‘کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تھنکرز فورم کے سربراہ نجم الدین مزاری نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے میں کون سے بیرونی عناصر کا ہاتھ ہے ،بلوچستان میں طویل عرصے سے بیرونی قوتیں دخل اندازی کرکے دہشتگردی کی سرپرستی کر رہی ہیں،کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس کا واضح ثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل صورتحال سے دوچار ہے ، سب کواپنی اپنی سیاست کو ایک طرف رکھتے ہوئے ملک کے وسیع تر مفاد میں اتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ بلوچستان کے حالات دور اندیشی پر مبنی اقدامات کے متقاضی ہیں ، اعتماد بحال کرنے کیلئے بالخصوص بلوچستان کی سطح پر مشاورت کے عمل کو فروغ دیاجائے ۔ انٹر نیشنل لائرز فورم کے جنرل سیکرٹری محمد اسحاق بر یار نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے ، ایسے حالات میں تمام سیاستدانوں کو آگے بڑھ کر اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ،خاص طور پر محب وطن سنجیدہ بلوچ رہنمائوں کو قیادت سونپی جائے ، آل پارٹیز کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے جس میں بلوچستان کی سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کو عزت و احترام کے ساتھ مدعو کیا جائے اور ان کی قابل عمل تجاویز کو سنا جانا چاہیے ۔