
شام جامع سیاسی تبدیلی یا دوبارہ بدامنی کے دوراہے پر، یو این ایلچی
یو این
منگل 25 مارچ 2025
23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 مارچ 2025ء) شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے جیئر پیڈرسن نے کہا ہے کہ ملک ایک ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں یا تو وہ جامع سیاسی تبدیلی اور اپنے لوگوں کی جائز امنگوں کو پورا کرنے کے سفر پر گامزن ہو جائے گا یا اسے دوبارہ تشدد اور عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ملکی حالات پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر شام میں دوبارہ اقتدار کے حصول کی کشمکش، لڑائی اور تقسیم پیدا ہوئی تو بیرونی طاقتیں اس کی خودمختاری کو پامال کرتی رہیں گی جس سے پورے خطے سمیت دنیا کی سلامتی کو بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
اگر ملک میں پرامن سیاسی تبدیلی کا راستہ اختیار کیا گیا تو ناصرف اس کی معیشت اور لوگوں کی حالت میں بہتری آئے گی بلکہ علاقائی استحکام کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
(جاری ہے)
2015 میں منظور کردہ اس قرارداد میں سیاسی تبدیلی کے لیے ٹائم لائن دی گئی ہے۔ اس میں ایک مشمولہ اور قابل اعتبار حکومت کے قیام کے لیے بات چیت، ملک کے نئے آئین کی تیاری اور آزادانہ و شفاف انتخابات کرانے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔
آمریت اور جنگ کے اثرات
جیئر پیڈرسن نے خبردار کیا کہ سابق صدر بشارالاسد کی حکومت کا خاتمہ ہونے کے بعد شام کو سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ملک پانچ دہائیوں پر محیط آمریت اور پھر 14 سالہ جنگ کے اثرات سے تاحال باہر نہیں نکل سکا۔
اس عرصہ میں بہت سے لوگوں کو ہولناک تشدد کا سامنا کرنا پڑا، ہزاروں شہریوں کی ہلاکت ہوئی اور ملکی آبادی کے بڑے حصے کو مستقبل کے حوالے سے خوف و خدشات کا سامنا ہے۔
اسرائیلی حملوں پر تشویش
انہو ں نے بتایا کہ گزشتہ مہینے ملکی دارالحکومت دمشق، حمہ اور ساحلی علاقوں پر اسرائیل نے متعدد فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے شام کے ساتھ بفر زون میں اپنی فوجیاں چوکیاں قائم کر لی ہیں۔ ایسے اقدامات 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہیں اور انہیں باآسانی واپس نہیں لیا جا سکے گا۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے مستقبل قریب میں اس علاقے میں اپنی موجودگی برقرار رکھنے اور جنوبی شام کو مکمل طور پر غیرفوجی علاقہ قرار دینے کے مطالبات پر تشویش کا اظہار کیا۔
نمائندہ خصوصی نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو شامی علاقے میں اپنی موجودگی کو عارضی رکھنے کا پابند کرے اور اسرائیل شام کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کا ااحترام کرے۔ اقوام متحدہ اس معاملے میں اسرائیل اور شام کے عبوری حکام کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔
بہتری کے لیے سفارشات
جیئر پیڈرسن نے بتایا کہ وہ جلد ہی شام کا ایک اور دورہ کریں گے اور اس دوران ملک کے عبوری حکام سے ملاقاتوں میں مشمولہ قائمقام حکومت کے قیام، دستوری عمل کے آغاز، جرائم پر احتساب، سلامتی کے شعبے میں اصلاحات، غیرملکی جنگجوؤں کے مسئلے کے حل اور لوگوں کومعاشی مدد کی فراہمی کے لیے کہیں گے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے ارکان سے کہا کہ شام پر عائد معاشی پابندیوں میں نرمی کی جانی چاہیے۔ اس طرح پرامن تبدیلی کے لیے سازگار ماحول تشکیل پائے گا۔

امدادی وسائل کا بحران
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے خبردار کیا کہ دنیا بھر میں امدادی سرگرمیوں کے لیے وسائل کی قلت کے باعث شام میں بھی امدادی کارروائیوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے ملک میں 80 لاکھ لوگوں کی مدد کے لیے دو ارب ڈالر فراہم کرنے کی اپیل پر اب تک 13 فیصد وسائل (155 ملین ڈالر) ہی مہیا ہو سکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں ایک کروڑ 60 لاکھ لوگوں یا تقریباً تین چوتھائی آبادی کو خوراک، صاف پانی، پناہ اور بنیادی خدمات کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ شام کے لوگ اپنے ملک اور روزگار کی بحالی چاہتے ہیں جنہیں اس مقصد میں مدد دینے کے لیے امدادی وسائل کو بڑھانا، پابندیوں میں نرمی کرنا، شہریوں کو تحفظ دینا اور ملکی تعمیرنو پر سرمایہ کاری کرنا بہت ضروری ہے۔
حوصلہ افزا خبر
ٹام فلیچر نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شام میں امداد کی فراہمی کے لیے مزید راستوں کی دستیابی اور امدادی سامان کی ترسیل میں بہتری آنا اچھی خبر ہے۔ رواں سال کے آغاز سے ترکیہ کے راستے شام میں امداد کی ترسیل میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ شام میں امدادی سامان بھیجنے کا آسان ترین راستہ ہے اور اس کے ذریعے دمشق اور حمہ سمیت ملک بھر میں امدادی گوداموں تک رسائی میں بھی سہولت رہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ ملک میں اہم تنصیبات کی بحالی، لوگوں کو خوراک اور طبی سہولیات کی فراہمی، اَن پھٹے گولہ بارود کی تلفی اور پناہ گزینوں کی واپسی میں سہولت دینے کے لیے کام کر رہا ہے جبکہ دسمبر 2024 سے اب تک 355,000 پناہ گزین ملک میں واپس آ چکے ہیں۔
ملک بھر میں بکھرے گولہ بارود کو ہٹانے اور بارودی سرنگوں کی صفائی کے لیے اب تک 1,100 سے زیادہ کارروائیاں کی جا چکی ہیں تاکہ اپنے گھروں کو واپس آنے والے لوگوں کی زندگی کو تحفظ مل سکے۔
انہوں نے شام کے لوگوں کو اردن کے راستے بجلی کی فراہمی کے لیے قطر کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کا خیرمقدم بھی کیا۔
مزید اہم خبریں
-
سلامتی کونسل: جنوبی سوڈان میں یو این مشن کی مدت میں توسیع
-
پوپ لیو کو کیتھولک روحانی پیشوا منتخب ہونے پر گوتیرش کی مبارکباد
-
مشرقی یروشلم میں فلسطینی سکولوں میں اسرائیلی کارروائی کی مذمت
-
اسلام آباد کی تمام بلند عمارتوں پر ہنگامی سائرن نصب کر دئیے گئے
-
پاک فوج نے بھارتی بٹالین ہیڈکوارٹر تباہ کر دیا
-
اللہ نہ کرے کہ ایٹمی جنگ ہو، ایٹمی جنگ کا آپشن دونوں ممالک کے پاس نہیں ہے
-
سندھ میں یونیسف اساتذہ اور طلباء کو جدید تعلیم و تربیت دینے میں مصروف
-
اسرائیلی کارروائی: مغربی کنارے پر بڑی تعداد میں فلسطینی گھر مسمار
-
پاکستان نے چینی ساختہ "جے 10" طیاروں سے 2 بھارتی جہاز مار گرائے
-
موجودہ حالات میں سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے اور ان کے گرد مزید گھیرا تنگ نہ کیا جائے
-
آج ڈرونز آئے ہیں کل جہازآئے تھے ہم اپنا دفاع کریں گے
-
قوم منتظر ہے کہ نواز شریف بھی بھارتی جارحیت کے خلاف بات کریں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.