حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت کے بعد بجٹ کو حتمی شکل دیکر پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ

نئے مالی سال کا بجٹ تیار کرنے سے پہلے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کا دورہ کر ے گا،آئی ایم ایف وفدکے دورہ پاکستان کے دوران نئے مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم امور پر مشاورت کی جائیگی، ذرائع

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 28 مارچ 2025 11:11

حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت کے بعد بجٹ کو حتمی شکل دیکر پارلیمنٹ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 مارچ 2025)حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت کے بعد بجٹ کو حتمی شکل دیکر پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ،نئے مالی سال کا بجٹ تیار کرنے سے پہلے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کا دورہ کر ے گا،عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)وفدکے دورہ پاکستان کے دوران نئے مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم امور پر مشاورت کی جائیگی،میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے کے دوران پیش کیا جائے گا۔

نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری کیلئے آئی ایم ایف سے فیس ٹو فیس اور آن لائن مشاورت جاری رہے گی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف معاہدے کے تحت سفارشات کی حتمی منظوری ایگزیکٹو بورڈ مئی کے آخر یا جون میں دے گا۔ اس وقت تک بجٹ کی تیاری مکمل ہو چکی ہوگی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کامیاب،پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 2 ارب ڈالر قرض کا سٹاف لیول معاہدہ طے پا گیاتھا۔

معاہدے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کا بورڈ دے گا۔منظوری کی صورت میں پاکستان کو توسیعی فنڈ فیسیلیٹی کے تحت 1 ارب ڈالر فراہم کئے جائیں گے۔آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام نے نہ صرف توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے پر عمل درآمد کے حوالے سے اتفاق کیا تھا بلکہ پاکستان کیلئے ایک نئے ریزیلینس اینڈ سسٹینیبلیٹی فیسلٹی‘ (آر ایس ایف) معاہدے پر بھی بات چیت مکمل کر لی تھی۔

اعلامیہ کے مطابق منظوری کی صورت میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی اور آفات سے نمٹنے کیلئے 28 ماہ کی ارینجمنٹ کے تحت 1.3 ارب ڈالر ملیں گے۔ پرو گرام کے تحت مجموعی قرض کی رقم 2 ارب ڈالر ہوجائے گی۔ یہ توسیعی فنڈ فیسیلیٹی ارینجمنٹ 37 ماہ کیلئے ہو گا۔آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیاتھا کہ توانائی کے شعبے کی اصلاحات کیلئے بھی پاکستان کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔

آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں افراط زر 2015 کے بعد سے کم ترین سطح پر تھا۔پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری آئی تھی اور مزید بہتری کی توقع کی گئی تھی۔18 ماہ کے دوران پاکستان نے چیلنجز کے باوجود میکرو اکنامک استحکام کی بحالی میں پیش رفت کی تھی ۔آئی ایم ایف اعلامیہ میں یہ بھی کہاگیا تھا یہ معاہدہ پاکستان کیلئے ایک اہم پیش رفت ہے جس کے تحت نہ صرف معیشت کی بحالی کو ممکن بنایا جا سکتا تھا بلکہ مستقبل میں مالیاتی خودمختاری کے اہداف بھی حاصل کئے جا سکیں گے۔