بلوچستان میں پیپلز پارٹی حکومت ہونے کے باوجود جیالے ،پارٹی رہنماء مایوسی کا شکار ہیں ،لالہ یوسف خلجی

جمعہ 28 مارچ 2025 19:37

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء) بلوچستان امن جرگے کے سربراہ لالہ یوسف خلجی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود جیالے اور پارٹی رہنما مایوسی کا شکار ہیں جیالوں کے کام تو نہیں ہورہے ہیں الٹا انہیں عوام کے طعنے سننے کو مل رہے ہیں اگر یہی صورتحال رہی تو بلوچستان میں پاکستان پیپلز پارٹی کا نام لینے والا کوئی نہیں ہوگا۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں لالہ یوسف خلجی نے کہا کہ بلوچستان میں اسوقت پاکستان پیپلز پارٹی کی مخلوط صوبائی حکومت ہے اور نصف درجن کے قریب پارٹی کے وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز ہونے کے باوجود پارٹی کے ورکروںاور رہنماوں کے کام نہیں ہورہے ہیں جس سے ان میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز کا پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ رویہ بھی درست نہیں ہے اور وزاء کرپشن اور بدعنوانیوں میں ملوث ہیں جو قابل مذمت عمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں کی محنت کی بدولت صوبے میں پارٹی کی حکومت قائم ہوئی جس سے پارٹی کے کارکنوں کو امید ہو ئی تھی کہ اب انکے مسائل حل ہونگے لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ الٹا عوام پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو طعنے دے رہے ہیں کہ صوبے میں شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور نواب اسلم رئیسانی اور اب سرفراز بگٹی کے دور میں آپریشن ہورہے ہیں لوگوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے جو کسی بھی طرح پیپلز پارٹی کے مفاد میں نہیںہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان میں یہی صورتحال رہی تو صوبے میں پاکستان پیپلز پارٹی کا کوئی نام لینے والا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وزیراعلیٰ بلوچستان ، صوبائی وزراء ،پارلیمانی سیکرٹریز ،ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو سختی سے ہدایات جاری کریں کہ وہ پارٹی کے جیالوں کے مسائل ترحیحی بنیاووں پر حل کریں اورپڑھے لکھے نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کی جائیں ۔