میانمار و تھائی لینڈ زلزلہ: سیکڑوں ہلاکتوں کا خدشہ، یو این امدادی کاموں میں مصروف

یو این جمعہ 28 مارچ 2025 20:45

میانمار و تھائی لینڈ زلزلہ: سیکڑوں ہلاکتوں کا خدشہ، یو این امدادی کاموں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کی امدادی ٹیمیں میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے شدید زلزلے کے متاثرین کو تیزی سے مدد پہنچانے میں مصروف ہیں جہاں سیکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے بتایا ہے کہ امدادی ٹیموں کو ہنگامی حالات سے نمٹںے کے ماہرین کی مدد حاصل ہے جبکہ ادارے کے ہنگامی امدادی فنڈ کو بھی فعال کر دیا گیا ہے۔

ضرورت پڑنے پر یہ وسائل دونوں ممالک کے لیے دستیاب ہوں گے۔

Tweet URL

اطلاعات کے مطابق اس زلزلے کا مرکز میانمار کے شہر منڈلے کے قریب ہے جہاں سیکڑوں لوگوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

زلزلےکے بعد ہمسایہ ملک تھائی لینڈ میں 80 سے زیادہ تعمیراتی کارکن لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ، چار سال قبل فوجی بغاوت کے بعد میانمار شدید خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے۔ رواں سال دو کروڑ لوگوں یا ملک کی ایک تہائی آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہو گی۔ رواں سال تقریباً ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہو سکتا ہے۔

علاوہ ازیں، حکومتی افواج اور حزب اختلاف کے مسلح گروہوں کے مابین جاری لڑائی کے نتیجے میں 35 لاکھ لوگ اندرون ملک بے گھر ہو چکے ہیں۔

بڑے پیمانے پر نقصان

میانمار میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر کے دفتر نے یو این نیوز کو بتایا ہے کہ زلزلے سے منڈلے، نے پی تا، باگو، میگوے، سیگانگ، شن اور دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے اس آفت سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شہریوں اور تنصیبات کو ہونے والے نقصان اور ہنگامی امدادی ضروریات کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ حسب ضرورت امدادی اقدامات کیے جا سکیں۔

میانمار میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسںٹ سوسائیٹیز (آئی ایف آر سی) کی پروگرام کوآرڈینیٹر میری مینریک نے ملک کے سب سے بڑے شہر یانگون سے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ اس زلزلے کے جھٹکے، چین، تھائی لینڈ اور انڈیا میں بھی محسوس کیے گئے یہں۔

عمارتوں اور تنصیبات کو نقصان پہنچنے کے علاوہ دریاؤں پر بنے ڈیم ٹوٹنے کا خدشہ بھی ہے جبکہ ملک کے بہت سے حصوں میں بجلی اور مواصلاتی نظام بند ہو گیا ہے۔

میانمار کی ریڈ کراس سوسائٹی نے ضرورت مند لوگوں کو مدد دینے اور نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے ہنگامی کارروائی شروع کر دی ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' کے امدادی اقدامات

جنیوا میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ میانمار اور تھائی لینڈ میں ادارے کے دفاتر کے اشتراک سے امدادی کام جاری ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' نے دبئی میں اپنے انصرامی مرکز کو متحرک کر دیا ہے جس کے ذریعے زلزلے میں زخمی ہونے والے لوگوں کو طبی مدد پہنچانے کے علاوہ صحت سے متعلق ضروریات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) کے عہدیدار بابر بلوچ نے بتایا ہے کہ میانمار میں اندرون ملک نقل مکانی کرنے والوں کی بڑی تعداد وسطی اور شمال مغربی حصوں میں آباد ہے۔ 35 لاکھ پناہ گزینوں میں سے 16 لاکھ انہی علاقوں میں رہتے ہیں اور زلزلے کے باعث ان کی مشکلات میں اور بھی اضافہ ہو جائے گا۔