Live Updates

بیت المقدس قبلہ اول کی آزادی صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا اہم ترین مسئلہ ہے، صاحبزادہ حافظ فاران سہیل

ہفتہ 29 مارچ 2025 13:17

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2025ء)پاکستان سنی تحریک کے سینئر رہنما صاحبزادہ حافظ فاران سہیل نے کہا ہے کہ بیت المقدس قبلہ اول کی آزادی صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا اہم ترین مسئلہ ہیالقدس وہ سرزمین ہے جہاں انبیا علیہ السلام نے انسانیت کو امن، انصاف، اور محبت کا درس دیا۔ یوم القدس صرف ایک دن نہیں، بلکہ یہ ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت کا اعلان ہے۔

یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم فلسطینی عوام کے حق میں اپنی آواز بلند کریں اور ان کے حقوق کی بحالی کے لیے عملی اقدامات کریں۔ہم فلسطین کے مظلوم عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے درد، دکھ، اور قربانیاں صرف ان کی نہیں ہیں، بلکہ یہ ہم سب کے دلوں کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔ ہم ان معصوم بچوں کی آہیں سن رہے ہیں، ان ماوں کے آنسو دیکھ رہے ہیں، اور ان جوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کر رہے ہیں جو اپنے وطن کی آزادی کے لیے صف اول میں یوم القدس کی آزادی کے لیے اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ اس مقدس سرزمین پر ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں گے یوم القدس پر اپنے جاری ایک بیان میں صاحبزادہ حافظ فاران سہیل نے کہا کہ ہم تمام عالمِ اسلام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے اختلافات کو بھلا کر اتحاد کا مظاہرہ کریں اور القدس کی آزادی کے لیے ایک صف میں کھڑے ہوں بیت المقدس قبلہ اول کی آزادی صرف فلسطینیوں کا نہیں پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے اب فلسطین کو حق خودارادیت دینی ہوگی امت مسلمہ پر مقدس سرزمین فلسطین کی مکمل آزادی کے لیے جدوجہد فرض ہوچکی ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے نہ فلسطین آزاد ہوا ہے اور نہ ہوگا عالم اسلام پر اسرائیل کے خلاف مزاحمت فرض ہو چکی ہے عالم اسلام متحد ہو کر اسرائیل کی ناجائز ریاست کی جڑ کو اکھاڑ کر صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے اسرائیل خطے پر ناسور ہے عالم اسلام کے حکمران فلسطین کی حمایت صرف لفظوں سے نہیں بلکہ عملا فلسطینیوں کے ساتھ مل کر مزاحمت کرے انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار اور اقوام متحدہ کی دوغلاپن اور منافقت سے دنیا میں سوا ارب آزاد مسلمان سیاسی، معاشی استحصالی کا سامنا کررہے ہیں استعماری قوتوں کی سازشوں سے آج امت امن کے لیے ترس رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران فلسطین کی کھل کر حمایت کا اعلان کریں،عالمی برادری فلسطینیوں پر مظالم بند کروائے،مسلمان ممالک فلسطینی مسلمانوں کی مدد کیلئے آگے بڑھیں اسرائیل عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ اور مہذب دنیا کے سینے پر ناسور ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ برطانیہ فرانس کینیڈا اور دیگر یورپی مالک کی طرف سے اسرائیل کی ناجائز سرپرستی نے ثابت کر دیا ہے کہ یہود و نصاری مسلمانوں کے کبھی دوست نہیں ہو سکتے۔

پاکستانی قوم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے دکھ اور تکلیف کی گھڑی میں ان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔پوری دنیا کے سامنے پاکستانی حکمران فلسطین کی کھل کر حمایت کا اعلان کریں۔غزہ ظلم و بربریت کی چکی میں پس رہا ہے ،فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کیا گیا ہے، فلسطین فلسطینیوں کا ہے انہوں نے مزید کہا کہ آج جو کچھ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں ہو رہا ہے وہ لمحہ فکریہ ہے، غزہ میں عورتوں اور بچوں پر ہونے والی درندگی کو دیکھ کر درندے بھی شرمندہ ہیں،اسرائیل کو نہتے اور مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کا حساب دینا ہوگا۔

ماہ مقدس میں جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اسرائیلی عہد شکنی پر عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے دنیا بھر کے مسلمان اس وقت عید کی تیاریوں میں مصروف ہیں لیکن فلسطینی مسلمانوں کی زندگیاں چھینی جا رہی ہے مسلم برادری فوری طور پر فلسطینی کو صیہونیوں کے چنگل سے نکالنے کیلئے اقدامات اٹھائیمسئلہ فلسطین پرمسلم حکمرانوں کو بیانات کی بجائے عملی طور پرفلسطینیوں کا ساتھ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوری امت مسلمہ آواز بلند کر رہی ہے لیکن افسوس فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ و دیگر اسلامی ممالک کی خاموشی سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں سے فلسطین آزاد نہیں ہوگا، عالم اسلام متحد ہو کر اسرائیل کی ناجائز ریاست کو صفحہ ہستی سے مٹا دے انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ کلمہ کا رشتہ ہے اور ہمیں اس رشتہ کے تحت فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے فوری اور موثر اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مسلم ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کو حقیقی مدد فراہم کرنے کے لیے مسلم دنیا کو ایک مضبوط اور جامع حکمت عملی ترتیب دینی ہوگی۔ صرف مذمتی بیانات سے کچھ نہیں ہو گا، بلکہ فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات