پاکستان میں توانائی کے بحران کے باعث جنریشن پاور پلانٹس چلائے جا سکتے تھے اور سستی بجلی بنائی جاسکتی تھی ، پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ

ہفتہ 29 مارچ 2025 21:15

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2025ء)حیدرآباد سے ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے اسلام آباد میں شاہد محمود سی ای او و ایم ڈی جینکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ سے ملاقات کی اور انہیں جینکو ملازمین کے تحفظات و ڈیپارٹمنٹل زیادیتوں پر مشتمل یاداشت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے بحران کے باعث جنریشن پاور پلانٹس چلائے جا سکتے تھے اور پرائیوٹ سیکٹر کی مہنگی بجلی کے بجائے جینکو ملازمین کی صلاحیتوں و وسائل کے ذریعے سستی بجلی بنائی جا سکتی تھی لیکن بیوروکریسی کی نااہلی کے باعث یہ ممکن نہیں ہو سکا اب جینکو ملازمین کو سرپلس قرار دے کر انہیں واپڈا و ڈسٹریبیوشن کمپینوں میں انکے گریڈ کے مطابق کھپایا نہیں جا رہا ہے اور مسلسل ذہنی اذیت کا شکار کیا جا رہا ہے اس پر مستزاد نہیں بلکہ ان کے جائز حق حکومت پاکستان کے اعلان کردہ تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافے کو جو کہ تمام محکموں میں بڑھ گئی ہیں لیکن جینکو ملازمین کو تاحال اس اضافے سے محروم رکھا ہوا ہے اس کے علاہ بونس اور سالانہ انکریمنٹ کو بھی تاحال روک کر جینکو ملازمین کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، رکن قومی اسمبلی پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے ملاقات میں تحریری درخواست بھی ایم ڈی جینکو شاہد محمود کو پیش کی کہ آپ فوری اس پر کاروائی کریں۔

(جاری ہے)

ایم ڈی جینکو ہولڈنگ کمپنی نے رکن قومی اسمبلی کو یقین دلایا کہ وہ جلد اپنے اعلی حکام سے مشاورت کر کے ملازمین کو انکے جائز مطالبات کو حل کریں گے اور سرپلس ملازمین کی ایڈجسٹمنٹ کے لئے میں بھی بہت فکرمند ہوں اور جلد اس پر کاروائی کروں گا۔