یاسین ملک عزم و حوصلے کی علامت ہیں، راجہ مظفر

بھارتی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ انصاف، مساوات اور مذاکرات کی اہمیت کو تسلیم کریں،خطاب

ہفتہ 5 اپریل 2025 17:00

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2025ء)امریکا میں مقیم سینئر کشمیری رہنما راجہ مظفر نے کہا ہے کہ یاسین ملک ہمیشہ سے عزم و حوصلے کی علامت اور پرامن مذاکرات کے داعی رہے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقوں سے حل کرنے کیلیے پرعزم ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں مقیم سینئر کشمیری رہنما راجہ مظفر نے بھارتی سپریم کورٹ میں یاسین ملک کے ویڈیو لنک پر دیے گئے بیان اور عدالتی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں یاسین ملک کے آج کے بیان سے ظاہر ہے کہ سات بھارتی وزرائے اعظم، جن میں پی وی نرسمہا را، ایچ ڈی دیوے گوڑا، آئی کے گجرال، اٹل بہاری واجپائی، ڈاکٹر منموہن سنگھ، اور نریندر مودی کے ابتدائی دور شامل ہیں، نے ان کے ساتھ ایک سیاسی رہنما کے طور پر بات چیت کی۔

(جاری ہے)

راجہ مظفر نے کہا کہ ان پر دہائیوں پرانے مقدمات کو دوبارہ کھولنا، ان کی سیاسی سرگرمیوں اور ان کی جماعت پر وادی کشمیر میں پابندی لگانا، 1994 کے سیزفائر معاہدے کی روح کے خلاف ہے، جو سابقہ حکومتوں نے کیا تھا۔ اس طرح کے اقدامات نہ صرف پچھلے معاہدوں کی تقدس پر سوال اٹھاتے ہیں بلکہ خطے میں امن کی راہ میں بھی رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ انصاف، مساوات اور مذاکرات کی اہمیت کو تسلیم کریں۔ یاسین ملک کی رہائی صرف انفرادی آزادی کا معاملہ نہیں بلکہ اعتماد کو بحال کرنے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی طرف بڑھنے کا ایک قدم ہے۔