مقبوضہ جموں وکشمیر،امیت شاہ کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت

اتوار 6 اپریل 2025 17:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے آج سے شروع ہونے والے تین روزہ دورے سے قبل علاقے میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وادی کشمیر میں سڑکوں پر متعدد اضافی چوکیاں قائم کی گئی ہیں جن پر گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لی جارہی ہے۔

یہ اقدامات کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وی کے بردی کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس کے بعد کئے گئے۔ اجلاس میں بھارتی فوج، پولیس، بی ایس ایف، سی آر پی ایف اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ آئی جی کشمیرپولیس نے خاص طور پر وادی کشمیر کے دیہی اور شہری علاقوں میں داخلی اور خارجی راستوں پر گشت اور فورسز کی تعیناتی کو بڑھانے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

ضلع کپواڑہ کے علاقے کرالہ پورہ میں ایک ناکے پر دو کشمیری نوجوانوں امتیاز احمد نجار اور منیر احمد شیخ کو گرفتار کیا گیا۔دریں اثنا ءکل جماعتی حریت کانفرنس نے امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ قابض فورسز کو پرامن جدوجہد آزادی کو وحشیانہ طاقت سے کچلنے کی ہدایت کرتے رہے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو نشانہ بنانے کے لیے کالے قوانین کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی مظالم کے بارے میں حقائق جاننے کیلئے اپنا ایک مشن مقبوضہ علاقے میں بھیجے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر میں” قرآنک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ“ کی طرف سے منعقدہ تقسیم انعامات کی ایک تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا گیاہے۔

ممتاز عالم دین آغا سید ہادی کو بھی بڈگام میں نظر بند کر دیا گیاہے۔ وہ ایک مقامی مسجد میں ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنے والے تھے۔ کشتواڑ میں بھارتی ریاست راجستھان سے تعلق رکھنے والا ایک بھارتی فوجی وجے کمار غلطی سے چلنے والی گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ ممتاز عالم دین آغا سید عبدالباقی رضوی سرینگر میں انتقال کر گئے۔ وہ سینئرحریت رہنما مولانا مسرور عباس انصاری کے سسر تھے۔