سینیٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس : پیپلز پارٹی کاموٹر ویز منصوبوں میں پنجاب کو ترجیح دینے پراظہاربرہمی

منگل 8 اپریل 2025 19:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2025ء) سینیٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اراکین نے موٹر ویز منصوبوں میں سندھ سمیت دیگر صوبوں کو نظر انداز کرکے پنجاب کو ترجیح دینے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ،کمیٹی نے حیدر آباد سکھر موٹر وے کو ترجیحیی بنیاد وں پر تعمیر کرنے کی بھی سفارش کی منگل کو سینیٹر قرات العین مری کی زیر صدارت سینیٹ منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ وزیر مملکت برائے منصوبہ بندی سبحان ارمغانی سمیت سیکرٹری منصو بہ بندی اور دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس میںسندھ میں موٹرویز کی عدم تعمیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا چیرپرسن کمیٹی نے کہاکہ این ایچ اے کو بند کردیں اور موٹرویز اور ہائی ویز صوبوں کو منتقل کریں انہوں نے کہاکہ جس صوبے کو موٹروے یا ہائی وے کی ضرورت ہوگی وہ بنائے اس موقع پر اراکین کمیٹی نے کہاکہ پنجاب میں شاہراہوں کی تعمیر ہورہی ہے اور سندھ میں نہیں ہورہی ہے چیرپرسن کمیٹی نے کہاکہ ایکنک نے پنجاب میں نیا موٹروے منظور کرلیا اور دوسری جگہ موٹروے ہی نہیں انہوں نے کہاکہ ایکنک پنجاب کی شاہراہوں کے منصوبوں کو فوقیت دے رہی ہے انہوں نے کہاکہ سکھر حیدر آباد موٹروے کی جگہ پنجاب میں موٹرویز بن رہے ہیں رکن کمیٹی سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ لاہور ساہیوال بہاولنگر موٹروے بن رہے ہیں انہوں نے کہاکہ چیچوں کی ملیاں تک موٹروے بن چکا ہے اور سندھ میں کچھ بھی نہیں بنا انہوں نے کہاکہ رواں سال کے پی ایس ڈی پی میں کچھ فنڈ رکھا گیا ہے رکن کمیٹی سینیٹر جام سیف اللہ نے کہاکہ ہم کسی بھی صوبے میں موٹرویز بنانے کے مخالف نہیں ہیںانہوں نے کہاکہ پنجاب ہائی وے اتھارٹی بنائی جائے وہ صوبائی منصوبوں کو دیکھے انہوں نے کہاکہ ایلیٹ کلاس یعنی خاص لوگوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے بہاولنگر تک موٹروے بنایا جارہا ہے وہاں گرین پاکستان کا اور ایس آئی ایف سی کا آفس ہے انہوں نے کہاکہ وہاں بھی موٹروے بنائیں مگر این ایچ اے قومی ادارہ ہے انہوں نے کہاکہ ایم نائن موٹروے نہیں ہے ہم سے جھوٹ بولا جارہا ہے ایم نائن سپر ہائی وے ہے سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ سارے موٹرویز اسلام آباد سے منسلک ہیں مگر کوئٹہ نہیں ہے اس موقع پر ممبر پلاننگ این ایچ اے نے کہاکہ آج ایم 6 اور ایم نائن میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ابھی اجلاس ہورہا ہے اور چیئرمین این ایچ اے آزر بائیجان کے اقتصادی امور کے وزیر سے ملاقات کررہے ہیں سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ آذربائیجان پاکستان میں 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا خواہاں ہے ممبر پلاننگ نے کہاکہ ایم نائن حیدر آباد کراچی موٹروے کی نئی فزیبلیٹی بنائی گئی ہے جس پر چیرپرسن کمیٹی نے کہاکہ موجودہ سڑک کو سپر ہائی وے کہا جائے اور مجوزہ ایم نائن کو ایم نائن کہا جائے انہوں نے کہاکہ یہ کمیٹی وزارت منصوبہ بندی کو آج ہی اس حوالے سے خط لکھے گی انہوں نے کہاکہ پہلے کہا گیا کہ چین موٹرویز بنائے گا وہ سیکیورٹی کی وجہ سے نہیں آرہے مگر اب آذربائیجان کے ساتھ ایسا نہ کیا جائے جس پر ممبر پلاننگ نے کہاکہ یہ سچ ہے کہ ملکی سیکیورٹی صورتحال کے باعث چینی سرمایہ کاری نہیں آئی ہے انہوں نے کہاکہ 15 دن میں ایم نائن کا پی سی ون تیار کرکے بھیج دیں گے چیرپر سن کمیٹی نے کہاکہ ایکنک میں پہلے پنجاب کے منصوبے کو ترجیح دی گئی جبکہ سکھر حیدر آباد موٹروے کیلئے کئی سالوں سے لکیر پیٹتے رہے ہیںاس موقع پروزیر مملکت برائے منصوبہ بندی ارمغان سبحانی نے کہا کہ سکھر حیدر آباد موٹروے حکومت کی ترجیح ہے انہوں نے کہاکہ لوڈ مینجمنٹ کا معاملہ بھی موٹرویز کی تعمیر کی وجہ ہے رکن کمیٹی فیصل سبزواری نے کہاکہ یہ سکھر حیدر آباد نہیں سکھر کراچی شاہراہ ہے اور وزیر اعظم نے ایک اجلاس میں اس پر اتفاق کیا ہے چیرپرسن کمیٹی نے کہاکہ سکھر کراچی موٹروے کو پہلی ترجیح بنائی جائے انہوں نے کہاکہ لاہور ساہیوال بہاولنگر موٹروے سے سکھر کراچی موٹروے ضروری ہے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم آفس میں لاہور ساہیوال بہاولنگر جیسے چھوٹے موٹروے کو ترجیح دی جارہی ہے ممبر پلاننگ نے کہاکہ وزیر اعظم ہر ہفتے پانچ موٹرویز پر خصوصی اجلاس کرتے ہیں چیرپرسن کمیٹی نے استفسار کیا کہ چھوٹے سے موٹروے کو وزیر اعظم کیوں ترجیح دے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ لاہور ساہیوال بہاولنگر موٹروے پر ٹریفک کراچی پورٹ سٹی سے کم ہے رکن کمیٹی سینیٹر جام سیف اللہ نے کہاکہ جو ڈی سی پیسے لیکر بھاگا ہے سنا ہے وہ آزر بائیجان میں ہے چیرپرسن کمیٹی نے کہاکہ لگتا ہے وہی پیسے آذربائجان سے بطور سرمایہ کاری آرہے ہیں انہوں نے کہاکہ سکھر کراچی موٹروے منصوبہ سندھ کا منصوبہ نہیں ہے پاکستان کا منصوبہ ہے رکن کمیٹی سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ ملک میں جتنے بھی موٹرویز مسلم لیگ ن نے بنائے ہیں انہوں نے کہاکہ کسی اور حکومت نے کوئی موٹروے منصوبہ نہیں بنایا ہے جس پر چیرپرسن کمیٹی نے کہاکہ یہاں کسی سیاسی جماعت کی بات نہیں ہورہی ہے رکن کمیٹی فیصل سبزواری نے کہاکہ میں ان تمام جماعتوں پر تنقید کرتا ہوں جن کے پاس فنڈز ہوتے ہوئے بھی سکھر کراچی موٹروے نہیں بنایا گیا رکن کمیٹی سینیٹر افنان اللہ نے کہاکہ کمیٹی یہ درخواست کرے کہ سکھر کراچی موٹروے کو ترجیح دی جائے جس پر چیرپرسن کمیٹی نے کہاکہ کمیٹی حکومت سے کوئی درخواست نہیں کرے گی انہوں نے کہاکہ یہ کمیٹی حکومت کی ماتحت نہیں ہے کمیٹی یہ سفارش کر چکی ہے کہ سکھر کراچی موٹروے پہلی ترجیح ہونی چاہیے اس موقع پر کمیٹی نے سفارش کی کہ ایم نائن اور ایم 6 کو شروع کئے بغیر کوئی اور موٹروے منصوبہ شروع نہ کیا جائے اس موقع پر وزیر مملکت منصوبہ بندی ارمغان سبحانی کی سکھر کراچی موٹروے کو ترجیح پر رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

۔۔۔اعجاز خان