دفتر خارجہ بھارتی حکمرانوں کو لیاقت نہرو معاہدے کی پاسداری کا احساس دلائے،محفوظ النبی خان

بانیان ِ پاک وہند لیاقت نہرو معاہدے جیسی تاریخی دستاویز کے اجراء کیلئے خراج تحسین کے مستحق ہیں، ڈاکٹر عالیہ امام

بدھ 9 اپریل 2025 22:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2025ء)حکومت پاکستان اور دفتر خارجہ 1950؁ء کے لیاقت نہرومعاہدے پر عملدرآمد کیلئے بھارتی حکمرانوں کو اُن کی ذمہ داری یاددلائیں یہ مطالبہ قائد ملت لیاقت علی خان میموریل کمیٹی کے زیراہتمام روٹری کلب کراچی انٹراسٹی اور شعبہ تاریخ جامع کراچی کے اشتراک سے منعقد ہونے والے ایک سیمینار میں کیاگیا جس کا اہتمام گذشتہ روز ایک مقامی کلب (سروسز میس) میں کیاگیا۔

سیمینار پروفیسر محمد رضاکاظمی ، ڈاکٹر معیز خان ، محفوظ النبی خان، سید نسیم شاہ، محمد حلیم خان غوری، محمد وسیم، بشپ نذیر عالم، سکھ رہنما مکن سنگھ اور پارسی وہندو برادری کی نمائندہ شخصیات نے خطاب کیا۔ سیمینار کی صدارت معروف دانشور ڈاکٹر عالیہ امام نے کی جبکہ تقریب میں پاکستان کے پہلے وزیر اعظم کے خاندان کی دُرّ اکبر اور کمال لیاقت علی نے بھی بطور مہمان شرکت کی۔

(جاری ہے)

لیاقت نہرو پیکٹ پر دستخط کے 75سال مکمل ہونے پر معاہدے کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے انعقاد کے سلسلے میں مزید مذاکروں اور کانفرنسز کا ملک بھر میں اور بیرون ملک اہتمام کیاجائے گا۔ اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ تاریخ جامع کراچی کے سربراہ ڈاکٹر معیز خان نے کہاکہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ریاستوں کی اولین ذمہ داری ہے پاکستان میں عمومی طورپر اس ذمہ داری کو احسن طورپر اداکیاگیاہے جبکہ ہندوستان میں اقلیتوں کے تحفظ اور اُن کے انسانی ومعاشرتی حقوق کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔

اُنہوں نے حکام پر زور دیاکہ صوبہ سندھ کے بعض علاقوں میں ہندو برادری کی جانب سے جبری تبدیلی مذہب کے الزامات کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور اس کی روک تھام کیلئے اپنے ذمہ داریاں پوری کریں۔ مذاکرے میں اظہار خیال کرتے ہوئے محفوظ النبی نے کہاکہ ہندوستان کے مقابلے میں پاکستان نے روز ِاول سے لیاقت نہرومعاہدے کے مندرجا ت پرعملدرآمد ات کی سنجیدگی سے کوشش کی ہے لیکن ملک میں اقلیتی امور کی وزارت کا قیام اس ضمن میں اہم قدم ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے اوقاف میں حالیہ ترمیم اقلیتوں کے بنیادی انسانی حقوق کی نہ صرف اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی ہے بلکہ لیاقت نہرومعاہدے میں بھارت کی جانب سے سرکاری طورپر کئے گئے معاہدوں سے بھی انحراف ہے ۔اُنہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ہندوستان میں مسلم اقلیت کے مذہبی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کانوٹس لیں اور بھارتی حکومت پر باور کروائیں کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کیلئے اپنی ذمہ داری اداکریں۔

ڈاکٹر عالیہ امام نے اپنے صدارتی خطاب میں بانیان ِ پاکستان کی لازوال بصیرت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم لیاقت علی خان کی مدبرانہ صلاحیت کو سراہا ۔اُنہوں نے کہاکہ اقلیتیں ریاست کی امانت ہوتی ہیں جن کے جان ،مال ،عزت وآبرو کا تحفظ مملکت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔