جماعت اسلامی حلقہ خواتین پشاور کے تحت جی ٹی روڈ پر غزہ بچائو مارچ

جمعہ 11 اپریل 2025 15:59

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان انجینئرحافظ نعیم الرحمن کی کال پر غزہ بچائو مہم کے سلسلے میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین ضلع پشاور کے زیر اہتمام ہشتنگری سے اشرف روڈ تک خواتین غزہ مارچ کا اہتمام کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔مارچ کی قیادت جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع،ضلعی امیربحر اللہ خان ایڈووکیٹ اور حلقہ خواتین کی سابق اراکین قومی وصوبائی اسمبلی بلقیس حسین،عنایت بیگم،رضیہ عزیز ،ناظمہ حلقہ خواتین حسینہ کاشف ،صوبائی ناظمہ اطلاعات ونشریات فرحت محمود اور دیگر ذمہ داران نے کی۔

مظاہرین نےفلسطین کے پرچم، کتبے اور بینرزاٹھارکھے تھے جن پر غزہ میں امریکا کی سرپرستی میں اسرائیل کے ذریعے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور اسرائیلی مظالم پر اقوام عالم کی خاموشی کے حوالے سے نعرے درج تھے جبکہ خواتین مارچ کی اگلی صف میں بچیوں نے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کی یاد میں سفید کفن میں لپٹی علامتی لاشیں اٹھائی تھی۔

(جاری ہے)

خواتین مارچ کا آغاز ہشتنگری پولیس سٹیشن کے سامنے سے ہوا ،جو جی ٹی روڈ سے گزرتا ہوا شہر کے معروف تجارتی مرکز اشرف روڈ پہنچا ،جہاں پر مارچ کے شرکا سے جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع اور ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈووکیٹ نے خطاب کیا ۔

مقررین نے کہا کہ اسرائیل نے امریکا کی سرپرستی میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء علیہ سلام کی سرزمین پر مقیم مسلمانوں پرعرصہ حیات تنگ کررکھا رہےامریکا ایک طرف دنیاکو جمہوریت،بھائی چارے،انسانی حقوق اور لاتعدادخوش نما دعووں کے ذریعے انسانیت کادرس دیتا ہے جبکہ دوسری طرف اسرائیل کی پشت پرکھڑا ہے جس نے غزہ اور فلسطین کو وحشیانہ بمباری کے ذریعے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔

مقررین نے کہا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 60ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد بے گناہ شہری شدید زخمی ہوئے ہیں لیکن آزاد ذرائع کا دعوی ہے کہ فلسطین اور غزہ میں شہادتوں کی تعداد اس سے بھی 40فیصد زیادہ ہیں۔ اسرائیل نےاپنی وحشیانہ بمباری اور سفاکیت سے ہٹلر اور ہلاکوخان کی دستانوں کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے جس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 17ہزارسے زائد بچےاور 12ہزار سے زائد خواتین جام شہادت نوش کرچکی ہیں۔

مقررین نے کہا کہ اسرائیل نے ڈیڑھ سالہ وحشیانہ مظالم کے بعد قیدیوں کی رہائی کے لئے جنگ بندی کا معاہدہ کیا لیکن رمضان المبارک کےوسط میں اپنے قیدیوں کی رہائی کے بعد اچانک ایک بار پھر فلسطین کے نہتے عوام پر ظالمانہ بمباری کا نیا سلسلہ شروع کردیا جس کے نتیجے میں مزید ہزاروں شہری شہید ہوگئے ہیں۔اس وقت عملا غزہ اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے ۔اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں پرامریکا سمیت57اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔