
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کی خیبرپاس اقتصادی راہداری منصوبہ میں تاخیرکے ذمہ داراہلکاروں کے خلاف انکوائری شروع کرنے کی ہدایت
پیر 14 اپریل 2025 22:30
(جاری ہے)
کمیٹی کوبتایاگیا کہ 10 منصوبے اب بھی جاری ہیں جن کی مجموعی لاگت 1,547.03 ملین ڈالر ہے۔
ان میں سے 4 منصوبے ایشیائی ترقیاتی بینک، 4 جنوبی کوریا، عالمی بینک ایک اور سعودی فنڈ کے تحت ایک ایک منصوبہ شامل ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے مطلوبہ تفصیلات کی عدم فراہمی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے کٹھن حالات میں جب ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کوششیں ہورہی ہیں متعلقہ محکمے کی کارکردگی میں بہتری ناگزیر ہے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے اقتصادی امور ڈویژن اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو دو روز کے اندر ایجنڈے کے مطابق جاری منصوبوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی سفارش کی۔کمیٹی کوبتایاگیاکہ شکارپور-کندھ کوٹ اور کشمور-روجھان منصوبوں پر امن و امان کی خراب صورت حال کے باعث پیش رفت سست روی کا شکار ہے، این ایچ اے اس کے باوجود منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے کوشاں ہے۔ اجلاس میں خیبرپاس اقتصادی راہداری منصوبہ کا بھی جائزہ لیا گیا جس کے لیے عالمی بینک نے 2019 میں قرضہ منظور کیا تھا، تاہم یہ منصوبہ گزشتہ چار سال سے تاخیر کا شکار ہے۔ اقتصادی امورڈویژن کی جانب سے کمیٹی کو بتایاگیا کہ مالی بولیاں کھولی جا چکی ہیں اور موصول ہونے والی بولیاں منظور شدہ قرض کی رقم سے دوگنی ہیں۔عالمی بینک قرض کی مدت میں توسیع نہیں کرے گا جس کی وجہ سے یہ منصوبہ خطرے میں ہے۔ اوراین ایچ اے کومنصوبہ مکمل کرنے کیلئے اس مسئلہ کاحل نکالنا ہوگا۔این ایچ اے کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 15 مئی 2025 تک بولیوں کے حوالے سے صورتحال واضح ہو جائے گی۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے وزارت اقتصادی امور کو تاخیر کے ذمہ دار افراد کے خلاف انکوائری شروع کرنے اور انہیں برطرف کرنے کی ہدایت کی ۔ کمیٹی نے مزید فیصلہ کیا کہ یہ معاملہ تحقیقاتی اداروں کو بھی بھیجا جائے تاکہ متعلقہ اہلکاروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جا سکے۔اجلاس میں 765کے وی داسو-اسلام آباد ٹرانسمیشن لائن گرڈ اسٹیشن (اسلام آباد ویسٹ، لاٹ-IV) منصوبہ کابھی جائزہ لیاگیا یہ منصوبہ عالمی بینک کے مالی تعاون سے تعمیر کیا جا رہا ہے، کمیٹی نے وزارت اقتصادی امور اور (پاور ڈویژن کو متعلقہ کمپنی سے 1.282 ارب روپے کی رقم وصول کرنے کاپہلے ہی فیصلہ کیاہے۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے استفسارکیا کہ وزارت اقتصادی امورڈویژن نے اس معاملے میں کیا کارروائی کی ہے۔این ٹی ڈی سی کے حکام نے بتایا کہ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے معاملہ کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی ۔ انکوائری مکمل ہو چکی ہے اور بورڈ کی منظوری کا انتظار ہے۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے نشاندہی کی کہ پہلے رقم 1.28 ارب روپے (ٹیکس سمیت) بتائی گئی تھی، جبکہ اب این ٹی ڈی سی کے حکام کہہ رہے ہیں کہ یہ رقم ٹیکس کے بغیر تھی۔ کمیٹی نےوزارت اقتصادی امور کو معاملے میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کر نے اور یہ معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کوبھیجنے کی سفارش کی، کمیٹی نے وزارت اقتصادی امورکو اور متعلقہ ادارے سے اہل فرم کی جمع شدہ پرفارمنس سیکورٹی کی کاپی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔اجلاس میں سندھ اور بلوچستان میں دوطرفہ،کثیرالجہتی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے اداروں کے تعاون سے سیلاب سے فلڈایمرجنسی ری ہینیلیٹیشن معاونت کے تحت مکمل شدہ منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت مجموعی طور پر 17 منصوبے مکمل کیے گئے جن میں سے ایک اسلامی ترقیاتی بینک اور 16 یورپی یونین کے تعاون سے مکمل کیے گئے۔کمیٹی کوبتایاگیا کہ اس کے علاوہ 37 منصوبے اس وقت جاری ہیں جن پر 1,398.77 ملین ڈالر لاگت آ رہی ہے۔ ان میں سے 5 عالمی بینک، 4ایشیائی ترقیاتی بینک، تین سعودی ترقیاتی فنڈ اور24منصوبے یورپی یونین کی معاونت سے جاری ہے۔ کمیٹی نے بلوچستان میں مکمل شدہ منصوبوں کے جائزے کے دوران متعلقہ اداروں کو دو روز میں تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی۔اجلاس میں سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا۔ حکام نے بتایا کہ 200,000 نجی مستفید کنندگان میں سے 6,000 افراد کو بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کی فہرست کے دوسرے زمرے سے منتخب کیا جائے گا کیونکہ وہ 6,000 روپے کی پیشگی ادائیگی کی استطاعت رکھتے ہیں۔ کمیٹی نے این جی اوز کو ادا کیے جانے والے 15 فیصد سروس چارجز پر حیرت کا اظہار کیا۔۔ کمیٹی نے مزید سفارش کی کہ سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، حکومت سندھ سندھ فلڈ ایمرجنسی ہاؤسنگ ریکنسٹرکشن پراجیکٹ اور سندھ فلڈ ایمرجنسی ری ہیبیلیٹیشن پراجیکٹ کی معلومات کمیٹی کو دو دن میں فراہم کریں۔ اجلاس میں سینیٹر رانا محمود الحسن، فلک ناز، راحت جمالی، کامران مرتضیٰ، کامل علی آغا، اقتصادی امور ڈویژن کے اسپیشل سیکرٹری محمد حمیر کریم، پاور ڈویژن کے اسپیشل سیکرٹری ارشد مجید مومند، اور متعلقہ محکموں کے دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔مزید قومی خبریں
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا نسٹ میں ٹیکا کے تعاون سے جدید اناطولو کریئیٹر لیب کا افتتاح
-
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا یوم مزدورکے موقع پر پیغام
-
وزیرداخلہ کا جناح سکوائرمری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ ، شاہین چوک مارگلہ روڈ اورفیض آباد انٹرچینج کا معائنہ کیا
-
محنت کش قوم کے محسن ہیں ان کا وقار اور خوشحالی ہماری اجتماعی ترقی کی اساس ہے،چیئرمین سینیٹ
-
ملک کے دور دراز علا قوں کے عوام کو انصاف فرا ہم کر نے کی کو شش کر رہے ہیں، وفاقی محتسب اعجازاحمد قریشی کی ڈیرہ غا زی خان میں علا قا ئی دفتر کے افتتا ح کے مو قع پر گفتگو
-
بہن پر تشدد کیوں کیا سالے نے ڈنڈے برسا کر بہنوئی کو جان سے مار دیا
-
جمہوریت اور بحالی جمہوریت کیلئے پیپلز پارٹی کے وکلاء کی تاریخی جدوجہد اور قربانیاں ہیں، نیئرحسین بخاری
-
سپریم کورٹ ، طلباء یونینز کی بحالی کا طریقہ کار طے کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب
-
بلوچستان کے موجودہ حالات کو سمجھنے کے لیے ماضی اور تاریخی تناظر سے آگاہی ضروری ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
-
سپریم کورٹ نے قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کی درخواست پر خیبر پختونخوا اور سندھ حکومت کو جواب جمع کرانے کے لئے وقت دے دیا
-
نشہ کرنے سے منع کرنے پر شوہر کا بیوی بچوں پر چھری سے حملہ، تین افراد زخمی
-
بھارتی الزامات مسترد،پہلگام حملہ بھارت کی انٹیلی جنس ناکامی ہے، نجم سیٹھی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.