کرپشن کے خلاف سپلا کے مرکزی صدر پروفیسر منور عباس کی قیادت میں قائم پارک تا سکھر پریس کلب تک ریلی نکالی گئی

منگل 15 اپریل 2025 22:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (سپلا) سکھر ریجن کی جانب سے فائیوٹ،ْیر فارمولا ، ترقیوں ، ایس این ای روائیز ، کالج ایجوکیشن میں جاری کرپشن کے خلاف و دیگر مطالبات کے حق میں سپلا کے مرکزی صدر پروفیسر منور عباس کی قیادت میں قام پارک تا سکھر پریس کلب تک مطالباتی ریلی نکالی گئی اور سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر اپنے حقوق کیلئے نعریباز ی کی گئی ، ریلی میں قاسم پارک سے پریس کلب سکھر تک فائیو ٹئیر فارمولے، باقی پروموشنز اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، نوشہروفیروز، جیکب آباد، قمبر شہدادکوٹ اور کشمور اضلاع کے کالج اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی جبکہ ریلی کی قیادت میں پروفیسر ملہار سندھی ، پروفیسر مشتاق پھلپوٹو ،پروفیسر غفران بلوچ ، پروفیسر سانول گھوٹو ، پروفیسر شہاب الدین ، پروفیسر امجد علی جتوئی ، پروفیسر اختیار کلہوڑو ، پروفیسر محمد اسماعیل چاچڑ ، پروفیسر عبدالرشید چانڈیو ، پروفیسر فدا حسین مہسیر ، پروفیسر فیاض بھیو ، پروفیسر کامران شیخ ، پروفیسر خادم ڈاھری ، پروفیسر عبدالسلام سومرو ، پروفیسر ڈاکٹر عدیل لیاقت بھٹی ، پروفیسر لعل بخش سوھو و دیگر شامل تھے شرکاء ریلی سے خطابات کے دوران سپلا قیادت کا کہنا تھا کہ کالجز ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں سر عام رشوت و کرپشن کا بازار گرم ہے کام چھوٹا ہو یا بڑا سب کے ریٹ مقرر کر دیئے گئے ہیں ، جائز حقوق کیلئے بھی اساتذہ کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ،اساتذہ پروموشن کے انتظار میں بیٹھے ہیں لیکن افسوس ان کو پروموشن نہیں دی جارہی ہے ، اساتذہ کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی مجموعی کارکردگی و صوبائی حکومت کی کارکردگی سے سخت مایوس ہیں سپلا سکھر ریجن نے اپنے جائز مطالبات کیلئے کئی بار تحریری طور پر متعلقہ محکمے سمیت حکومت سندھ کو آگاہ کیا لیکن ان مسائل کی جانب توجہ دینے کو کوئی تیار نہیں ہے جو اساتذہ کیساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے ، سپلا قیادت نے مطالبہ کیا کہ سندھ کے کالجز اساتذہ کو کے پی کے کے چرز پر فائیو ٹ،ْیر فارمولا دیا جائے ، دیگر سرکاری محکموں کی طرح انہیں اپ گریڈیشن دیا جائے ، اولڈ ایس این ای میں اضافہ کر کے ان پر ایس آر ٹی کی بنیاد پر نظر ثانی کی جائے ، بورڈ ون ، بورڈ ٹو ، لیکچرار کو ڈی پی سی ، لائبریرین و ڈی پیز کو جلد پروموشن دیئے جائے ، اساتذہ کو ہیلتھ کارڈ فراہم کئے جائیں ، میڈیکل ، ٹیچنگ و ہائوس رینٹ الائونس میں مہنگائی کی تناسب سے اضافہ کیا جائے ، کالجز اساتذہ کو یونیورسٹی کے اساتذہ کے برابر ایم ایس ، ایم فل اور پی ایچ ڈی الائونس دیا جائے ، ان اٹریکٹیو ایریا الائونس بحال کیا جائے ، سندھ کے مختلف شہروں میں نئے کالجز کا قیام عمل میں لاتے ہوئے زبوں حال کالجز کی تعمیرات و مرمت کی جائے ، سندھ کے کالجز کو جدید ڈیجیٹل کلاس رومز ، ڈیجیٹل لائبریریوں ، لیبارٹیز کا ساما ن ، فرینچر مہیا کیا جائے ، مستقل ٹرانسفر اور پوسٹنگ پالیسی تیاری و مختلف این او سی کیلئے موئثر آن لائن نظام کا قیام عمل میں لایا جائے ، تدریسی عملے کی کمی کو پورا کرتے ہوئے پروفیسرز ، اسسٹنٹ پروفیسرز کی تقرری کیلئے مقرر 20فیصد نشست پر ایس پی ایس سی کے زریعے عمل لایا جائے ، کالجز پر حملے ، اساتذہ پر تشدد جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے استاد تحفظ یا تکریم کا بل صوبائی اسمبلی سے منظور کرایا جائے ، صوبائی امتحانی مراکز (بورڈز ) میں میرٹ کی بنیاد پر چیئرمین ، امتحانی کنٹرولر و سیکریٹریز مقرر کئے ، گرلز کالجز میں لیڈی پروفیسرز کو حراساں کرنے والے ڈائریکٹر کالجز سکھر کو ہٹایا جائے ، سپلا قیادت نے اعلان کیا کے اگر ہارے جائز مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو 22اپریل کو وزیر اعلیٰ سندھ ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنے میں بھرپور شرکت کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا جائے اور مطالبات کی منظور ی تک ہمارا پر امن احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا ۔