کسان تنظیموں کا مطالبات کی حمایت میں دھرنا ،ڈپٹی کمشنر کو چارٹرآف مطالبات پیش

منگل 15 اپریل 2025 23:25

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)کسان تنظیموں نے اپنے مطالبات کی حمایت کیلئے پاک پتن چوک ساہیوال میں ایک احتجاجی دھرنا دیا جس کے بعد ایک ریلی نکالی اور ڈپٹی کمشنر آفس ساہیوال پہنچ کر دھرنا دیا جہاں کسانوں کے 20نمائندوں پرمشتمل وفد نے کیپٹن ریٹائرمحمدحسین اور طیب محمود بلوچ کی قیادت میںڈپٹی کمشنر سے مذاکرات کیے اوراپنی7 مطالبات پیش کیے۔

جن کے مطابق گندم کی پیداواری لاگت کے پیش نظر کسان کی گندم 4000روپے اور عوام کیلئے روٹی کی قیمت 10روپے مقرر کی جائے،کسان کے ٹیوب ویلز کے لیے بجلی کا فلیٹ ریٹ مقرر کیاجائے،تمام زرعی ادویات، بیج، کھادیں اور زرعی آلات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جائے،کسان کی زبوں حالی کو ختم کرنے کے لیے حکومت کسانوںکو بلاسود قرض فراہم کرے،گندم کی مارکیٹ کو اوپن کر دیا جائے اور اس کی نقل و حمل پر پابندی کو ختم کیا جائے،جو کسان گنااگاتے ہیں وہ بھی شوگر مافیا کے بدترین استحصال کا شکار ہیں،شوگرمل مالکان سے کسانوں کے اربوں روپے کے بقایاجات کی وصولی کو حکومت خود یقینی بنائے اور گنے کی قیمت کا چینی کے ریٹ کے تناسب سے از سر نو تعین کیا جائی--۔

(جاری ہے)

تو ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایاکہ وہ حکومت کو کسانوں کے مطالبات پیش کریں گے۔اس سے قبل احتجاجی دھرنا سے پاکپتن چوک میں کیپٹن محمدحسین، لیاقت مردانہ، ملک امیر اختر اعوان ، طیب بلوچ، مرزاعاطف ، غلام مصطفی سہو، شیخ عطاء الرسول، مسعود الحسن رامے، رانازاہد فاروق ، ڈاکٹرطاہرسراج اور ملک سیف اللہ خالد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات حکومت نے منظور نہ کیے اور کسانوں کی بدحالی پر خاموش تماشائی بنی رہی تو کسان لاہور اسلام آباد کو لانگ مارچ کریںگے اور حالات کی تمام تر ذمہ دار ی حکومت پر عائد ہو گی۔