ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے یورپی یونین پارلیمانی وفد کی ملاقات، مختلف امورپر تبادلہ خیال

پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان پائیدار شراکت داری قائم ہے جو جمہوریت، امن، باہمی احترام اور بین الاقوامی تعاون کی مشترکہ اقدار پر مبنی ہے،سینیٹ سیدال خان یورپی یونین پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے اور جی ایس پی پلس اسکیم کے تحت دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،سیدال خان

منگل 15 اپریل 2025 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان سے یورپی یونین کے 11 رکنی پارلیمانی وفد نے مسٹر سربان ڈیمتریے اسٹردزا کی سربراہی میں منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، باہمی تعاون، اقتصادی شراکت داری اور پارلیمانی سفارت کاری کے فروغ سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا کہ پاکستان، یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور تعلقات کو خصوصاً تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے پارلیمانی سفارتکاری کو عوامی روابط اور تعاون کے فروغ کے لیے کلیدی قرار دیا ہوئے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان پائیدار شراکت داری قائم ہے جو جمہوریت، امن، باہمی احترام اور بین الاقوامی تعاون کی مشترکہ اقدار پر مبنی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی قربت، خاص طور پر تجارت، سلامتی، اور ادارہ جاتی تعاون کے شعبوں میں، نہایت حوصلہ افزا ہے۔ڈپٹی چیئر مین سینیٹ سیدال خان نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے اور جی ایس پی پلس اسکیم کے تحت دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے مئی 2025 میں ہونے والے یورپی یونین-پاکستان بزنس فورم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بزنس فورم سے آئی ٹی، قابل تجدید توانائی، زرعی کاروبار، اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے SIFC جیسے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کر رہا ہے۔سیدال خان نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) جیسے اقدامات کے ذریعے ملک میں ایک قابل اعتماد، شفاف اور کاروبار دوست سرمایہ کاری ماحول پیدا کرنے کے لیے پ?رعزم ہے۔

پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع یورپی یونین کی وسیع تر پالیسیوں، خصوصاً گلوبل گیٹ وے حکمت عملی سے ہم آہنگ ہے۔ یورپی یونین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے سیدال خان نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کا ہموار اور موثر فریم ورک غیر ملکی سرمایہ کاروں کو قابل تجدید توانائی، ڈیجیٹل تبدیلی، معدنی ترقی اور جدید نقل و حمل کے انفراسٹرکچر جیسے شعبہ جات میں سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔

ملاقات کے دوران ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کی چیئرپرسن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین مختلف درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں وزیراعظم پاکستان ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔

ان کی اعلیٰ تعلیم کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور مختلف ممالک کے ساتھ تعلیمی وظائف اور طلبہ کے تبادلوں پر بھی کام کیا جارہا ہے۔سینیٹر روبینہ قائم خانی نے کہا کہ یورپی یونین کے صوبہ پنجاب میں متعدد منصوبے چل رہے ہیں۔ صوبہ سندھ میں بھی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ان سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔ سینیٹر گردیپ سنگھ نے کہا کہ پاکستان یورپی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کے آئین میں تمام اقلیتوں کے حقوق کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے اور پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتیں اپنی مذہی رسومات آزادانہ ادا کر تی ہیں۔ پاکستان امن پسند ملک ہے۔ یورپی یونین کے وفد کے سربراہ اور ممبران نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا شاندار استقبال پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یورپی یونین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جو بین الاقوامی معاہدات کر رکھے ہیں اس پر عمل پیرا ہو کر تعلقات میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے۔ برسلز میں ایک بین الااقوامی کانفرنس 2026 میں منعقد ہو رہی ہے جس میں انسانی حقوق سمیت عالمی چیلنجز اور تجارت کے فروغ کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ پاکستان اس کانفرنس کی صدارت کر ے گا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے یورپی یونین ممالک سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کے علمبردار ممالک ہیں وہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کے خلاف موثر لائحہ عمل اختیار کریں تاکہ مظلوموں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہے جو اقوام عالم کے امن کی ضمانت بھی ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یورپی یونین کے پارلیمانی وفد کا یہ دورہ دو طرفہ تعاون، باہمی تفہیم اور اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیادوں کو مزیدمضبوط کرے گا۔ملاقات کے دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کے ہمراہ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سینیٹر روبینہ قائم خانی، سینیٹر گردیپ سنگھ، سپیشل سیکرٹری سینیٹ حفیظ اللہ شیخ، مشیر چیئرمین سینیٹ مصباح کھر بھی موجود تھیں۔