عمرعبداللہ کی اختیارات کے خاتمے اور کشمیریوں کے حقوق سلب کرنے کی مذمت

مودی حکومت تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس

بدھ 16 اپریل 2025 22:41

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جن میں کشمیری عوام کوانکے حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ایک منصفانہ اور جائز جدوجہد کے طور پر تسلیم کرتی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جن کے ہاتھ گجرات کے 3ہزارمسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں، جان بوجھ کر خطے میں امن و انصاف کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہندوتوا ذہنیت کی حامل آر ایس ایس اوربی جے پی حکومت منظم طورپر اپنے ہم خیال لوگوں کو فوج اور سول بیوروکریسی میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کر رہی ہے تاکہ کشمیر یوںاور بھارت میں مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور دلتوں سمیت اقلیتوں کو دبایا جا سکے۔

حریت ترجمان نے بھارتی فورسز کی طرف سے جاری فوجی کارروائیوں، چھاپوں اور املاک پر قبضے کی بھی مذمت کی۔عمر عبداللہ نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی منسوخی اوراسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ قراردینے کے بعد خود کو براہ راست ربڑ اسٹیمپ وزیر اعلیٰ کہنے سے گریز کرتے ہوئے اپنے انتظامی اختیارات کے خاتمے پرشدید مایوسی کا اظہار کیاہے۔

انہوں نے پلوامہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بطور وزیر اعلیٰ اپنے سابقہ دور حکومت اور نئی دلی کے زیر انتظام اپنے موجودہ کردار کا موازنہ کیاجہاں اب تمام اختیارات منتخب نمائندوں کے بجائے دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے پاس ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ افسر جو تندہی سے اپنا کام کرتے تھے اب معمول کی ذمہ داریاں اداکرنے سے کتراتے ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ جموں و کشمیر میں ملازمتیں اور قدرتی وسائل کیوں مقامی آبادی کیلئے مخصوص نہیں ہیں۔دریں اثنا ء کپواڑہ میں جسمانی طورپر معذور افراد نے اپنے دیرینہ مطالبات کو نظر انداز کرنے پرقابض حکام کیخلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ان سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے جارہے ۔انہوں نے معذور افراد کے حقوق سے متعلق2016کے قانون کے فوری نفاذ کا مطالبہ کیا۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ضلع پونچھ میں آزادی پسند سرگرمیوں سے متعلق ایک مقدمے میں تین کشمیری نوجوانوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے۔ چارج شیٹ میں عبدالعزیز، منور حسین اور نذیر حسین کے نام شامل ہیں جن پر لوگوں کو تحریک آزادی کی حمایت کیلئے اکسانے کا الزام ہے۔ادھر مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سابق سرکاری افسران ، ماہرین تعلیم اورپیشہ ور افراد پر مشتمل سول سوسائٹی کی ایک تنظیم’’ گروپ آف کنسرنڈ سٹیزنز‘‘ نے جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی میں غیر معمولی تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔