سید عمران احمد شاہ کاسندس فاؤنڈیشن اور بیت المال کے اشتراک سے چلنے والے تھلیسیمیا کا دورہ ،خون کی بیماریوں سے نجات کا عزم

جمعرات 17 اپریل 2025 23:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)وفاقی وزیر برائے تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ، سید عمران احمد شاہ نے عالمی یومِ ہیموفیلیا کے موقع پر سندس فاؤنڈیشن اور بیت المال کے اشتراک سے چلنے والے تھلیسیمیا کا دورہ کیا اور تھلیسمیا کے بچے اور ہیموفیلیا سے متاثرہ مریضوں سے ملاقات - تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خون کی موروثی بیماریوں جیسے ہیموفیلیا اور تھیلیسیمیا سے نمٹنے کے لیے حکومتی عزم واضح اور پائیدار ہے اور اس مشن میں حکومت فلاحی اداروں کے ساتھ مل کر ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان بیت المال اور سندس فاونڈیشن کی شراکت ایک قابلِ تقلید ماڈل ہے جس کے تحت اسلام آباد سینٹر میں سینکڑوں مریضوں کو نہ صرف مفت طبی سہولیات بلکہ تعلیم، تربیت اور سفری معاونت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مجھے بتاتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ اس تھلیسیمیا سینٹر, جہاں ہم آج اکٹھا ہوئے ہیںکا افتتاح مرحومہ بیگم کلثوم نواز نے کیا جو حکومت کی صحت کے حوالے سے کاوشوں کا عکاسی ہے ۔

انہوں نے اس ماڈل کو ملک کے دیگر شہروں تک وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا اور تجویز دی کہ تدریسی ہسپتال ساہیوال میں انتطامیہ کی مشاورت سے ایک جدید تھیلیسیمیا مرکز پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان بیت المال کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں میں صرف تھیلیسیمیا کے 3228 مریضوں کو 63 کروڑ 77 لاکھ روپے، جبکہ بلڈ کینسر اور ہیموفیلیا کے مریضوں کو بھی خاطر خواہ مالی امداد فراہم کی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے باقی اضلاع میں قائم کیے گئے مراکز کا مریضوں کے مسائل سے واقفیت حاصل کرنے کے لیے دورہ کریں گے۔وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ خون کی بیماریوں سے نجات صرف طبی سہولیات سے ممکن نہیں بلکہ اس کے لیے قومی سطح پر شعور، سائنسی تحقیق اور ادارہ جاتی تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے سندس فائونڈیشن کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی بصیرت افروز قیادت میں وزارت تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ صحت عامہ کے اس عظیم مشن کو مزید وسعت دینے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس بیماری کی آگاہی بہت ضروری ہے جس ک لیے میڈیا، پارلیمنٹرینز اور سِول سوسائٹی کا رول بہت اہم ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم ہیموفیلیا سمیت ہر ایسی بیماری سے لڑنے کے لیے اپنی اجتماعی کاوشیں تیز کریں گے جو ہمارے بچوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالتی ہے۔ یہ صرف فلاح کا نہیں، قوم کی بقا کا سوال ہے۔