این اے 213 عمرکوٹ ضمنی انتخابات میں سرکاری مشینری استعمال کی گئی، صدرپی ٹی آئی وومن ونگ کراچی

لالچند مالہی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ہیں، نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، پیپلزپارٹی جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط کر رہی ہے، فضہ ذیشان

جمعرات 17 اپریل 2025 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)پاکستان تحریک انصاف وومن ونگ کراچی ڈویژن کی صدر فضہ ذیشان نے عمرکوٹ کے حلقہ این اے 213 کے ضمنی انتخابات کے مکمل ہونے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے انتخابات کو دھاندلی زدہ ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کی جیت قرار دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ضمنی انتخاب کے دوران پولیس کی سرپرستی میں منظم ٹھپہ لگانے کا عمل جاری رہا جبکہ پارٹی کے پولنگ ایجنٹس کو جان بوجھ کر پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا۔

فضہ ذیشان نے کہا کہ این اے 213 کے عوام نے پی ٹی آئی اور دریائے سندھ بچا تحریک کے مشترکہ امیدوار لالچند مالہی کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرایا، مگر ایک منظم سازش کے تحت نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عام انتخابات کی طرح نتائج تبدیل نہ کیے گئے تو یہ نشست پی ٹی آئی واضح برتری سے جیت چکی ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی وومن ونگ کراچی ڈویژن کی صدر نے اپنی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی کی خواتین کارکنان نے دن بھر حلقے کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے ہر سطح پر پیپلزپارٹی کی سرکاری مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر خواتین ایجنٹس کو پیپلزپارٹی کی جانب سے حراساں کیا گیا اور متعدد کو زبردستی باہر نکالا گیا۔فضہ ذیشان نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت جمہوریت کے نام پر آمریت کا نظام چلا رہی ہے، جہاں نہ شفاف انتخابات ممکن ہیں اور نہ عوام کے مینڈیٹ کا احترام۔ انہوں نے عمرکوٹ کی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی کہ انہوں نے حق و سچ کا ساتھ دیا اور پی ٹی آئی امیدوار کو بھرپور ووٹ دیا۔