
بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر پاکستان سے معافی کا مطالبہ کردیا
ماضی کے حل طلب مسائل کو جلد از جلد سلجھا کر فلاحی اور مستقبل دوست دو طرفہ تعلقات کی راہ ہموار کی جائے،بنگالی حکام
جمعہ 18 اپریل 2025 15:14
(جاری ہے)
ملاقات ڈھاکہ کے اسٹیٹ گیسٹ ہاس پدما میں منعقد ہوئی۔ بعدازاں، آمنہ بلوچ نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین سے بھی ملاقاتیں کیں۔
آمنہ بلوچ گزشتہ سہ پہر ڈھاکہ پہنچی تھیں۔جاسم الدین نے بتایا کہ پاکستانی وفد کے سامنے وہ تمام تاریخی اور حل طلب معاملات رکھے گئے، جن میں 1971 کے قتل عام پر معافی، محصورین کی واپسی، متحدہ اثاثوں میں منصفانہ حصہ، اور 1970 کے تباہ کن طوفان کے متاثرین کے لیے موصولہ بین الاقوامی امداد کی حوالگی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش نے پاکستان کو ایک دوستانہ جنوبی ایشیائی ملک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ ماضی کے حل طلب مسائل کو جلد از جلد سلجھا کر فلاحی اور مستقبل دوست دو طرفہ تعلقات کی راہ ہموار کی جائے۔ اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔پاکستانی وفد کی جانب سے ان مسائل پر بات چیت جاری رکھنے کی تجویز دی گئی۔ جاسم الدین نے بتایا کہ یہ ملاقات دراصل ایک معمول کی مشق ہونی چاہیے تھی، لیکن آخری ملاقات 2010 میں ہوئی تھی، یعنی تقریبا پندرہ سال بعد اب یہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش کو ان تمام معاملات کے پہلے اجلاس میں حل ہونے کی توقع نہیں ہے، تاہم یہ اہم پیش رفت ہے۔خارجہ سیکریٹری سطح کی ملاقات کے بعد پاکستانی سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بنگلہ دیشی امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین سے خیرسگالی ملاقات کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ ڈھاکہ آ کر بہت خوش ہیں اور ان کی بنگلہ دیشی حکام سے ہونے والی گفتگو مثبت اور اطمینان بخش رہی۔جاسم الدین نے پاکستان کی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کے بعد بتایا کہ بنگلہ دیش نے 1971 کے بعد واجبات کی مد میں 4.32 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا ہے، اور جنگ کے مبینہ مظالم پر پاکستان سے باضابطہ معافی کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں موجود 3 لاکھ 24 ہزار447 پاکستانیوں میں سے کچھ وہیں رہنا چاہتے ہیں جبکہ کچھ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں۔جاسم الدین نے مزید بتایا کہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار 27 اور 28 اپریل کو ڈھاکہ کا دورہ کریں گے۔ ان کی آمد اور ملاقاتوں کا شیڈول اسی سیکریٹری سطح کے اجلاس میں حتمی شکل دی گئی۔جبکہ پاکستان کی جانب سے ملاقات کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور چٹاگانگ کے درمیان براہ راست شپنگ کے آغاز کا خیرمقدم بھی کیا گیا اور فضائی رابطوں کی بحالی کی اہمیت پربھی زور دیا گیا۔ ویزا سہولت میں بہتری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔علاقائی سطح پر فریقین نے سارک کو اس کے بنیادی اصولوں کے مطابق فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی اور مسئلے کے پرامن حل پر زور دیا۔سیکرٹری خارجہ کی بنگلہ دیشی قیادت سے الگ ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کو بیرونی دبا سے محفوظ رکھنے، اقتصادی روابط بڑھانے اور علاقائی انضمام پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔یاد رہے کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان 2010 کے بعد پہلی اعلی سطحی بات چیت ہے۔ پاکستان، ڈھاکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہےمزید بین الاقوامی خبریں
-
دبئی اور شارجہ کے درمیان نئی انٹرسٹی بس سروس کا اعلان
-
مودی سرکار پہلگام کال فلیگ آپریشن کی ناکامی پر بوکھلاہٹ کا شکار
-
پہلگام فالس فلیگ کے بعد مودی سرکار خوف و ہراس میں مبتلا
-
متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کی کینیڈا کے وزیر اعظم کو کامیابی پر مبارکباد
-
سعودی عرب کا غیر قانونی حجاج اور سہولتکاروں کیلئے سخت سزاؤں کا اعلان
-
اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے، 5 بچوں سمیت 44 فلسطینی شہید
-
روس نے یوکرین میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا
-
اسرائیل لائیوٹی وی پرغزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کررہا ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل
-
کشیدگی میں کمی کیلئے پاکستان، بھارت کے کسی بھی اقدام کی حمایت کریں گے، اقوام متحدہ
-
بھارت، پہلی مسلم خاتون مہاراشٹر ریاست کی آئی اے ایس افسر بننے میں کامیاب
-
انتخابات، لبرل پارٹی نے کامیابی کا اعلان کردیا
-
یوکرین تنازعہ جاری رہا تو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے ، امریکا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.