
اسحاق ڈارکی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سکیورٹی اور ٹرانزٹ ٹریڈ پر تبادلہ خیال
ہفتہ 19 اپریل 2025 16:35

(جاری ہے)
قبل ازیں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے افغان حکام کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغان ہم منصب امیر متقی سے بھی ملاقات کی جس میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس بات پر اتفاق کیا کہ دو برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی تبادلوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔افغان میڈیا کے مطابق ملاقات میں وزرائے خارجہ نے پناہ گزینوں ، سیاسی، اقتصادی، تجارتی، راہداری کے مسائل، بڑے منصوبوں اور دونوں ممالک کے درمیان متعدد دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ امارت اسلامیہ اپنی متوازن اور معیشت پر مبنی پالیسی کی روشنی میں پاکستان سمیت پوری دنیا کے ساتھ مثبت اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کی خواہاں ہے۔ افغان وزیر خارجہ نے افغانستان کی موجودہ مثبت صورتحال پر روشنی ڈالی اور امارت اسلامیہ کی مکمل خود مختاری کے تحت ہونے والی پیش رفت اور مختلف شعبوں میں پیدا ہونے والے مواقع کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ امیرخان متقی نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ تجارت، ٹرانزٹ اور مشترکہ منصوبوں کو وسعت دینے کے لیے بے چین ہے۔ امیر خان متقی نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ مسائل کے حل اور ان علاقوں میں سہولیات پیدا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے پاکستان میں افغان مہاجرین کی صورتحال اور جبری ملک بدری پر بھی اپنی گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ وہاں مقیم افغانوں اور وہاں آنے والوں کے حقوق کی پامالی کو روکیں۔علاوہ ازیں پاکستانی وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بھی اپنے دورہ افغانستان پر خوشی کا اظہار کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تعلقات کی بہتری، مضبوطی اور اضافے میں معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے افغان وزیر خارجہ کو اعلیٰ سطحی دورے جاری رکھنے کے لیے پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔اسحق ڈار نے کہا کہ دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لیے بڑی تعداد میں تجارتی سامان پر ٹیرف میں کمی کی گئی ہے اور تجارتی سامان کی نقل و حمل کے شعبوں میں موثر اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ کو مزید وسعت دینے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا بھی اظہار کیا اور ان شعبوں میں ضروری سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ ناروا سلوک نہیں کیا جائے گا اور وہ اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی جائیدادیں اور سرمایہ ان کی ملکیت ہے اور کوئی بھی ان کے سامان پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ پاکستانی سیکیورٹی ادارے اس سلسلے میں کسی بھی من مانی کارروائی کو روکیں گے۔ملاقات میں سفارتی تعلقات میں اضافہ، رابطہ کاری، مشترکہ تعاون، ویزوں میں اضافہ اور سہولت کاری، زرعی مصنوعات کی تیز رفتار نقل و حمل، تجارت اور ٹرانزٹ کی ترقی، اور اس کی اہمیت، جاری عمل اور فغان ٹرانس، CASA 1000، تائپے، اور TAP جیسے بڑے منصوبوں پر خصوصی توجہ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے اختتام پر مذکورہ بالا مسائل کی پیروی اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کے لیے موثر طریقے تلاش کرنے کے لیے مشترکہ کمیٹیوں کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔قبل ازیں وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی افغان وزارت خارجہ آمد پر افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے انکا استقبال کیا۔دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان اہم مذاکرات ہوئے جس میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ہوا اور مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ملاقات میں دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو مثبت ماحول میں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔قبل ازیں کابل پہنچنے پر ہوائی اڈے پر افغان ڈپٹی وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد نعیم وردگ، ڈی جی وزارت خارجہ مفتی نور احمد، چیف آف سٹیٹ پروٹوکول فیصل جلالی نے اسحاق ڈار کا استقبال کیا۔اس موقع پر افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمان نظامانی اور سفارتخانے کے افسران بھی موجود تھے۔کابل روانگی سے قبل اسحاق ڈار نے کہاکہ دہشت گردی کا معاملہ پاکستان کے لیے باعث تشویش ہے، افغانستان کے ساتھ سکیورٹی ایشوز پر تحفظات ہیں، ہمارے لیے پاکستانیوں کے جان و مال کی حفاظت انتہائی اہم ہے۔اسحاق ڈار نے کہاکہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری چاہتے ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان معاشی و اقتصادی اور تجارتی شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جو پوری طرح استعمال نہیں ہو رہے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان سے روابط میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان اور وسط ایشیائی ممالک کے درمیان ریلوے لنک کے لیے افغانستان اہم ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، کوشش ہو گی کہ دونوں ممالک مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری رہی ہے، وزیراعظم سمیت سب نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان کیساتھ بات چیت کی جائے۔مزید اہم خبریں
-
پلاسٹک کی بوتلیں جمع کرائیں اور 1000 روپے انعام پائیں، لاہوریوں کیلئے نئی آفر آگئی
-
حکمرانوں کو کہنا چاہتا ہوں قبلہ درست کرلیں ورنہ ایک ہفتے میں اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، مولانا فضل الرحمان
-
اسرائیل نے فلسطینیوں کو شمالی غزہ کے بعض حصوں سے نکل جانے کا حکم دے دیا
-
پسماندہ معاشرے اور ان کے حنوط شدہ ہیروز
-
میونخ سے الپس تک کا ریل رابطہ منقطع، سیاح اور مقامی باشندے پریشان
-
اوگرا نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کردیا، نوٹی فکیشن جاری
-
پاکستان کی کرپٹو پالیسی: سوال زیادہ، جواب کم
-
سوشل میڈیا پر لینڈ کروزر میں جنازہ پڑھنے کی ویڈیو وائرل
-
ہزاروں انتہائی امیر جرمن باشندوں کی تعداداور دولت میں مزید اضافہ
-
بھارت: شری گُنڈیچا مندر کے قریب بھگدڑ، تین ہلاک، بارہ سے زائد زخمی
-
ملک بھر میں بجلی کے یکساں ٹیرف کیلئے درخواست جمع
-
روس نے یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے، یوکرین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.