جسٹس ریٹائرڈ آغا رفیق احمد خان کی کتاب کی تقریب رونمائی کا انعقاد

انصاف کی فراہمی بغیرکسی دباو کے ہونی چاہیئے، چاہے کوئی بھی ناراض ہو،آغا رفیق احمد خان کا خطاب

ہفتہ 19 اپریل 2025 22:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)سابق چیف جسٹس وفاقی شریعت کورٹ جسٹس ریٹائرڈ آغا رفیق احمد خان کی کتاب کی تقریب رونمائی ہفتہ کو کراچی میں منعقد ہوئی ۔تقریب میں سابق نگران وزیراعظم محمد میاں سومرو، سابق گورنرسندھ معین الدین حیدر، سابق وزیراعلی سندھ سیدغوث علی شاہ، صحافی محمود شام اورجسٹس اقبال حمیدالرحمن و دیگر شریک ہوئے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ آغا رفیق احمد خان نے کہا کہ تمام حاضر سروس اور ریٹائرڈ ججز نے مجھے یہاں آکر عزت بخشی ہے۔مجھے اتنی عزت دوران سروس نہیں ملی جتنی عزت ریٹائرمنٹ کے بعد ملی ہے۔انہوںنے کہا کہ انصاف کی فراہمی بغیرکسی دباو کے ہونی چاہیئے، چاہے کوئی بھی ناراض ہو۔ججز انصاف کے طالب لوگوں کی داد رسی کریں، یہ نہ دیکھیں کہ کون ناراض ہوتا ہے یا کون خوش ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ماتحت عدلیہ میں انصاف زیادہ ملتا ہے۔اعلی عدلیہ میں ماتحت عدلیہ کا حصہ 40 فیصد ہونا چاہیئے ۔سابق اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے کہا کہ آغا رفیق احمد خان سے دوستی ہوئی تو میں نے ان کے سامنے پیش ہونا بند کردیا۔آغا رفیق نے کتاب میں چیف جسٹس پاکستان کی تقرری کی کہانی لکھی ہے۔لوگوں کو اس کتاب کو ضرور پڑھنا چاہیئے۔سینیئر صحافی محمود شامنے کہا کہ اتنے ججز کی موجودگی میں ایک ملزم ہوں۔

11 سال تک میرے خلاف ایک مقدمہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت چلتا رہا۔ریاست ہارڈ ہے اور انہوں نے سافٹ امیج دکھایا ہے۔انہوںنے کہا کہ آج کے سارے سابقین گذشتہ چالیس سالوں کے حاضر سروس رہے ہیں۔کیا انہوں نے اپنے وقت میں نا انصافی کو روکا آج کل بیوروکریٹس اور فوجیوں کی آپ بیتی سامنے آ رہی ہے۔میں بہت سوچتا رہتا ہوں، شکر ہے سوچنے پر کوئی پیکا ایکٹ نہیں آیا۔

یہاں بہت عدالتیں ہیں مگر انصاف کہیں نہیں مل رہا،محمود شام نے کہا کہ اب ضمانت کے لئے بھی عدالت کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ وزارت داخلہ سے رجوع کریں۔حبیب جالب نے کہا تھا کہ یہ منصف بھی تو قیدی ہیں ہمیں کیا آزادی دیں گے۔انہوںنے کہا کہ ججز کو حدود میں رکھنے کے لئے 26ویں آئینی ترمیم لائی گئی۔26ویں آئینی ترمیم سے پرکٹی عدالتیں لگی ہوئی ہیں۔آغا رفیق عدالتوں کے بعد اپنے ضمیر کی عدالت میں پیش ہوئے ہیں